نئی دہلی۔ اقلیتی وزیر نجمہ ہیبت اللہ نے مودی حکومت کے دو سال پورے ہونے پر حکومت کی پیٹھ تھپتھپائی ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت کے دوسال کامیاب رہےہیں، جب کہ اپوزیشن کے مطابق دو سال میں اقلیتوں کے اندر خوف ودہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ مسلم دانشوران مانتے ہیں کہ اقلیتی امور کی وزارت پر سنگھ کی پالیسی کار فرما ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کے طالب علموں کوکمپیوٹر کی تعلیم سے آراستہ کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اکیڈمی فار اسکل (مانس) کے تحت ہنر مندی کی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
وہیں، مودی حکومت میں ایک اور وزیرمختارعباس نقوی کا بھی دعوی ہےکہ ان کی سرکارنےاقلیتوں اورغریبوں کے لئےکام کئےہیں۔ نقوی نے کہا کہ اقلیتوں اور غریبوں کی ترقی کیلئےاسکیموں کے زمینی نفاذ کی حتی المقدورکوششیں کی گئی ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر اقلیتوں کےحوالےسےمودی حکومت کےدوسال کو افسوس ناک مانتے ہیں۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی کےدوسال میں بی جےپی کے لیڈروں کے ذریعہ اشتعال انگیزبیانات اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے سبب ملک کے اقلیتوں میں خوف و ہراس پھیلا ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے رکن پارلیمنٹ طارق انور نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیم ،کمپیوٹر کی تعلیم سے پہلےحکومت اقلیتوں کےتحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کے فرقہ وارانہ بیانات سے اقلیتوں میں خوف کا ماحول ہے، حکومت ان لیڈران کو کنٹرول کرے۔
جمعیتہ علما ہند کے سکریٹری مولانا عبد الحمید نعمانی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت مسلمانوں کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی گئی تھی لیکن افسوس ہے کہ ان دو سالوں میں مذکورہ وزارت نے مسلمانوں کو نظر انداز ہی کیا ہے۔ مولانا نعمانی نے کہا کہ ملک کی بڑی اقلیت اور اپوزیشن وزارت اقلیتی امور کے کام کاج سے خوش نہیں ہے بلکہ الزام ہے کہ مذکورہ وزارت میں سنگھ کی پالیسی کارفرما ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔