کیاڈی کےشیوکمارکیلئےکرناٹک کےسی ایم بننے کاراستہ صاف نہیں؟ سی بی آئی، ای ڈی و آئی ٹی کی طرف سے 8 اور ای ڈی کی طرف سے 1 کیس دائر

ای ڈی نے شیوکمار کو ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا۔

ای ڈی نے شیوکمار کو ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا۔

ابتدائی کیس 2012 کے ہیں جن میں کرناٹک لوکائیکھتا پولس نے شیوکمار کے خلاف دو کیس میں بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اس وقت ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی لیکن تین سال بعد ہائی کورٹ نے 2015 میں ان دونوں مقدمات کو منسوخ کر دیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Karnataka, India
  • Share this:
    سی بی آئی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور کرناٹک لوکائیکتھا کی طرف سے دائر کیے گئے آٹھ مقدمات اور ای ڈی کی طرف سے ایک سمن۔۔۔۔۔۔ یہ وہ نو کیس ہیں جن کا کانگریس وزیر اعلیٰ کے امیدوار ڈی کے شیوکمار (DK Shivakumar) کو فی الحال سامنا ہے جو ان کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ اب بھی کرناٹک کے وزیر اعلی کی کرسی کو حاصل کرنے کی سرگرمی جاری ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام نو کیس فی الحال سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے سامنے ایک چیلنج زیر التوا ہیں جس میں شیوکمار ان مقدمات کو منسوخ کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔ نیوز 18 نے اطلاع دی ہے کہ کس طرح سابق وزیر اعلی سدارامیا نے شیوکمار کے خلاف زیر التوا مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ دلیل دی ہے کہ انہیں وزیر اعلی نہیں بنایا جانا چاہئے، کیونکہ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں جلد ہی ان کے دروازے پر آسکتی ہیں اور حکومت کو خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن مقدمات کی قانونی حیثیت کو قریب سے دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ شیوکمار ان مقدمات کو ختم کرانے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔

    ابتدائی کیس 2012 کے ہیں جن میں کرناٹک لوکائیکھتا پولس نے شیوکمار کے خلاف دو کیس میں بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اس وقت ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی لیکن تین سال بعد ہائی کورٹ نے 2015 میں ان دونوں مقدمات کو منسوخ کر دیا۔ لوک آیوکتہ نے 2016 میں اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا لیکن خصوصی چھٹی کی درخواست (SLP) کو واپس لے کر خارج کر دیا گیا۔ سال 2019 میں اس ایس ایل پی کو بحال کرنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی لیکن شیوکمار کو ابھی تک کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے۔

    آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے لیے سیٹ بیک:

    محکمہ انکم ٹیکس نے شیوکمار کے خلاف 2018 میں چار مقدمات درج کیے جب کانگریس اور جے ڈی (ایس) ایک ساتھ اقتدار میں تھے۔ یہ مقدمات انکم ٹیکس چوری کرنے کی جان بوجھ کر کوشش اور شواہد کو تباہ کرنے کے الزامات پر تھے۔ ان میں سے ایک کیس میں شیوکمار نے ہائی کورٹ میں کیس سے بری ہونے کے لیے اپیل دائر کی لیکن اسے 2019 میں خارج کر دیا گیا۔ سال 2020 میں شیوکمار سپریم کورٹ گئے اور اس کے بعد سپریم کورٹ کی طرف سے محکمہ انکم ٹیکس کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    آئی ٹی کے تین دیگر کیس میں شیوکمار کو ایک بڑی جیت ملی ہے کیونکہ کرناٹک میں ایم پیز/ایم ایل اے سے متعلق فوجداری مقدمات سے نمٹنے کے لیے خصوصی طور پر قائم کی گئی خصوصی عدالت کے ذریعہ الزامات عائد کرنے سے پہلے ہی انہیں بری کردیا گیا تھا۔ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے تینوں مقدمات میں ہائی کورٹ کے سامنے اپیل دائر کی تھی جسے عدالت نے 2021 میں خارج کر دیا تھا۔

    بالآخر آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ 2021 میں ان تینوں مقدمات میں اپیلوں کے لیے سپریم کورٹ گیا، جو فی الحال فیصلے کے لیے زیر التواء ہیں۔

    ای ڈی اور سی بی آئی سے متعلق پریشانی:

    شیوکمار کی پریشانی ای ڈی اور سی بی آئی سے بھی ہے۔ ای ڈی نے 2018 میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت اس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور یہ مقدمہ 2022 سے دہلی کی ایک خصوصی عدالت میں زیر التوا ہے لیکن ابھی تک الزامات طے نہیں کیے گئے ہیں۔ یہ کیس پہلے آئی ٹی کیس سے پیدا ہوا تھا جو ان کے خلاف جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    شیوکمار نے کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن کے ذریعے ای ڈی کیس کو چیلنج کیا جسے عدالت نے 2019 میں خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد شیوکمار نے 2019 میں اس کیس کو سپریم کورٹ کے سامنے چیلنج کیا تھا اور اس کا فیصلہ زیر التواء ہے۔

    اسی معاملے میں ای ڈی نے شیوکمار کو 2019 میں گرفتار کیا تھا اور انہوں نے 50 دن جیل میں گزارے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: