اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اروند کیجریوال کو ایک اور جھٹکا، AAP کو 164 کروڑ کی وصولی کا نوٹس، 10 دن کی ہے مہلت

    دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال فائل فوٹو

    دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال فائل فوٹو

    دہلی حکومت کے ڈی آئی پی یعنی ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلسٹی سکریٹری نے اروند کیجریوال (عآپ حکومت) کو تقریباً 164 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا ہے، جسے 10 دنوں کے اندر جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی: دہلی  میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کی حکومت کی ایک اور مشکل بڑھتی نظر آرہی ہے۔ اروند کیجریوال کو اپنی ہی حکومت سے ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دہلی حکومت کے ڈی آئی پی یعنی ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلسٹی سکریٹری نے اروند کیجریوال (عآپ حکومت) کو تقریباً 164 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا ہے، جسے 10 دنوں کے اندر جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔ دراصل عام آدمی پارٹی کو سرکاری اشتہارات کی آڑ میں اپنے سیاسی اشتہارات شائع کرنے کے الزام میں کل 163.62 کروڑ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
      دراصل دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے۔ سکسینہ نے چیف سکریٹری کو کو سرکاری اشتہارات کی آڑ میں شائع ہونے والے سیاسی اشتہارات کے لیے عام آدمی پارٹی  سے97 کروڑ روپے کی وصولنے کی ہدایت دی تھی۔ ایک ماہ بعد یہ واقعہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایات کے بعد دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلسٹی نے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔



      ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلسٹی (ڈی آئی پی) کے ذریعہ جاری کردہ وصولی نوٹس میں رقم پر سود بھی شامل ہے اور دہلی میں برسراقتدار اے اے پی کے لئے 10 دنوں کے اندر پوری رقم ادا کرنا لازمی ہے۔ ایک ذرائع  نے کہا، "اگر عام آدمی پارٹی کے کنوینر ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے  پچھلے ​​حکم کے مطابق، پارٹی کی جائیدادوں کو ضبط کرنے سمیت تمام قانونی کارروائی وقت کے ساتھ کی جائے گی۔"

      فلائٹ کے بعد ابIGIایئرپورٹ پر پیشاب، کھلے میں ہلکا ہورہا تھا شخص، ٹوکا توکر نےلگا یہ کام

      سابق الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ فائٹر کیون لی نے اسلام قبول کیا، کہا

      بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی دہلی کے ایل جی ونے کمار سکسینہ نے عام آدمی پارٹی اور حکومت کو کئی جھٹکے دئے ہیں۔ کیجریوال حکومت کی اکسائز پالیسی کی سی بی آئی انکوائری ہی نہیں بلکہ ایل جی نے بھی بجلی سبسڈی کی تحقیقات کی سفارش کی تھی۔ اسی وقت سنگاپور حکومت نے اروند کیجریوال کو اگست کے پہلے ہفتے میں منعقد ہونے والے 'ورلڈ سٹیز' شیکھر سمیلن میں  شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، لیکن ایل جی نے اس دورے کے لیے بھی منظوری نہیں دی تھی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: