وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نظربند؟ عام آدمی پارٹی کے دعوے کو دلی پولیس نے بتایا جھوٹا
عآپ نے ٹویٹ کر کے کہا '' پیر کے روز سنگھو بارڈر پر کسانوں سے ملاقات کر لوٹنے کے بعد بی جے پی کی دلی پولیس نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نظربند کر لیا۔ کسی کو بھی ان کے گھر میں جانے یا باہر آنے کی اجازت نہیں ہے''۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 08, 2020 02:13 PM IST

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی فائل فوٹو
نئی دہلی۔ کسانوں کی تحریک کے ساتھ ہی ملک کی سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال (Arvind kejriwal) نے پیر کے روز سنگھو بارڈر (Singhu Border) جا کر احتجاج کار کسانوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ایک سیوادار کی طرح ان کی سیوا کرنے کی بات کہی تھی۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کسانوں کے مظاہرے کو کھلے طور پر اپنی حمایت دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔ اب عام آدمی پارٹی (AAP) نے دلی پولیس پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نظربند (House Arrest) کرنے کا الزام لگایا ہے۔ عآپ نے ٹویٹ کر کے کہا کہ پیر کے روز سنگھو بارڈر سے لوٹنے کے بعد دلی پولیس نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو نظربند کر دیا ہے۔
Delhi Police has put CM Arvind Kejriwal under house arrest ever since he visited farmers at Singhu Border yesterday, tweets Aam Aadmi Party (AAP). pic.twitter.com/VvMEUQaigx
— ANI (@ANI) December 8, 2020
CM met farmers at Singhu border y'day. He had said that we'll serve them like 'Sevadars' & support them. After he returned, Delhi Police barricaded his residence from all sides, putting him in a house-arrest like situation, at the behest of Home Ministry: Saurabh Bharadwaj, AAP pic.twitter.com/I5ZMEOvzAc
— ANI (@ANI) December 8, 2020
حالانکہ، اب دلی پولیس نے عآپ کے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ڈی سی پی (نارتھ) اینٹو الفونس نے عام آدمی پارٹی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دلی کے وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے اروند کیجریوال جہاں بھی چاہیں جا سکتے ہیں۔ انہوں نے عآپ کے بیان کو غلط بتایا ہے۔
This statement is absolutely incorrect. As being the CM of Delhi, he can move around wherever he wants: Anto Alphonse, DCP North, Delhi https://t.co/pc4WJAxZek pic.twitter.com/7geRbaVoYe
— ANI (@ANI) December 8, 2020
عآپ لیڈر سوربھ بھاردواج نے مرکزی حکومت پر سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا '' وزیر اعلیٰ کیجریوال نے پیر کو سنگھو بارڈر پر کسانوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک سیوادار کی طرح ان کی سیوا اور حمایت کریں گے۔ ان کے واپس لوٹنے پر دلی پولیس نے ان کے گھر کے چاروں طرف سے بیریکیڈنگ کر دی اور انہیں نظربندی جیسی حالت میں ڈال دیا۔ یہ سب وزارت داخلہ کے اشارے پر کیا گیا''۔ مرکزی حکومت پر حملہ آور سوربھ بھاردواج نے کہا کہ نہ تو کسی کو اندر جانے دیا جا رہا ہے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ کیجریوال کو باہر آنے دیا جا رہا ہے۔