نئی دہلی۔ نیشنل ہیرالڈ کو لے کر کانگریس کے تیور میں نرمی نہیں آئی ہے۔ کانگریس نے صاف کر دیا ہے کہ وہ اسے لے کر پارلیمنٹ میں مخالفت جاری رکھے گی۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر بیریندر سنگھ کے بیان پر بھی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔ آج کانگریس کی میٹنگ میں اسے سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اجلاس میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی دونوں شامل تھے۔
اجلاس کے بعد کانگریس لیڈر ارجن كھڑگے نے کہا کہ یہ سیاسی انتقام ہے۔ ہم نے عدلیہ کو درمیان میں نہیں گھسیٹا، وہ کر رہے ہیں۔ ہم پر الگ قانون اور ان پر الگ قانون لاگو ہوتا ہے۔ یہ لوگ سماجی عدم برداشت میں یقین کرتے ہیں۔ مظفرنگر کے ملزمان کی حفاظت کی بات کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس ممبران پارلیمنٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس کو لے کر دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کیا۔ لوک سبھا میں كھڑگے نے یہ معاملہ اٹھایا۔ بی جے پی ایم پی بیریندر سنگھ کے بیان پر بھی لوک سبھا میں ہنگامہ مچا۔ بیریندر نے جواہر لال نہرو پر بیان دیا تھا۔اس پر اسپیکر سمترا مہاجن نے خود بیریندر سنگھ کو ہدایت دیتے ہوئے ایسا بیان نہ دینے کو کہا۔
ادھر، پارلیمانی امور کے وزیر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کوئی پارلیمنٹ میں کیسے نعرہ لگا سکتا ہے کہ آمریت نہیں چلے گی۔ تمام پارٹیوں کو اپنے ممبران پارلیمنٹ کو ہنگامہ کرنے سے روکنا چاہئے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔