اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Agnipath: اگنی پتھ فوج کومزیدمضبوط کرنے کابہترین راستہ، ہماری دفاعی قوت اپنالوہامنوائےگی

    دفاعی افواج ہماری امیدوں کا آخری گڑھ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی حوالوں سے ہماری نجات دہندہ بھی ہیں، چاہے وہ بیرونی حملہ آوروں سے لڑنا ہو یا بغاوت یا آفات کے دوران سول انتظامیہ کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دفاعی افواج بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور اس کے مقابلہ کے لیے تیار ہو۔

    دفاعی افواج ہماری امیدوں کا آخری گڑھ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی حوالوں سے ہماری نجات دہندہ بھی ہیں، چاہے وہ بیرونی حملہ آوروں سے لڑنا ہو یا بغاوت یا آفات کے دوران سول انتظامیہ کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دفاعی افواج بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور اس کے مقابلہ کے لیے تیار ہو۔

    دفاعی افواج ہماری امیدوں کا آخری گڑھ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی حوالوں سے ہماری نجات دہندہ بھی ہیں، چاہے وہ بیرونی حملہ آوروں سے لڑنا ہو یا بغاوت یا آفات کے دوران سول انتظامیہ کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دفاعی افواج بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور اس کے مقابلہ کے لیے تیار ہو۔

    • Share this:
      میجر جنرل اشوک کمار، وی ایس ایم (ر)

      ہندوستان اور ہندوستانی قوم آنے والی دہائی میں مزبڑھ رہی ہیں۔ اسی لیے قوم کی تعمیر کے لیے ایک نیا نقطہ نظر ابھرنا ضروری ہے۔ ہندوستان کو اعتدال پسندی کی راہ پر گامزن رہنے کے لیے ایسے نظام کی ضرورت ہے، جس میں نوجوانوں کی بھی حصہ داری ہے۔ اسی لیے اپنے ماحولیاتی نظام کی بنیاد میرٹوکریسی (Meritocracy) پر رکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کے تمام شعبوں میں اس کی ضرورت ہے، چاہے وہ مرکزی یا ریاستی سطح پر ہو، ہم اس کے لیے پہل کرسکتے ہیں۔

      اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ میرٹ کریسی کا نیا طریقہ ابھرے اور ایک قومی معیار بن جائے، ہمیں اپنے تعلیمی نظام، اپنے ہنر کی آبیاری اور ہنر پر مبنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے نظام اور ملازمتوں کی طرف دیکھنے کے طریقے کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔ اگرچہ پرائیویٹ سیکٹر کے پاس نان پرفارمرز کو ختم کرنے کے لیے کچھ میکانزم موجود ہیں، مگر حکومتیں اس ڈومین میں داخل نہیں ہوئیں، باوجود اس کے کہ وہاں فعال میکانزم موجود ہیں۔

      اس کے نتیجے میں ایسی صورت حال پیدا ہوئی ہے جس میں حکومت کے زیر انتظام اسٹیبلشمنٹ یا پی ایس یو کے زیر انتظام اسٹیبلشمنٹ ناکام ہو جاتی ہے، جب کہ پرائیویٹ سیکٹر میں داخل ہونے کے بعد وہی چمک اٹھتی ہے۔

      دفاعی افواج ہماری امیدوں کا آخری گڑھ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی حوالوں سے ہماری نجات دہندہ بھی ہیں، چاہے وہ بیرونی حملہ آوروں سے لڑنا ہو یا بغاوت یا آفات کے دوران سول انتظامیہ کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانا۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دفاعی افواج بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور اس کے مقابلہ کے لیے تیار ہو۔
      دفاعی افواج کے انسانی وسائل کو یکسر ایک نئی شکل دینا ہوگی۔ ایک بااختیار سپاہی کے لیے دفاعی افواج میں شمولیت کے لیے قوم کے ہر حصے سے مکمل قابلیت پر مبنی انسانی وسائل وقت کی اہم ضرورت ہے۔

      مزید پڑھیں: Sri Lanka: سری لنکا میں سیاسی طوفان، سیاسی پارٹیاں رانیل کےنئے صدرکےطورپرخواہشمندنہیں

      اگرچہ بھرتی کا موجودہ طریقہ دفاعی افواج میں رضاکارانہ طور پر شامل ہونے کے لیے بہترین نوجوانوں کے داخلے کی اجازت دیتا ہے، تاہم ایک بار جوائن کرنے کے بعد مستقل ملازمت کی ضمانت کے ساتھ آرام دہ اور پرسکون ہونے کا رجحان پایا جاتا ہے۔ جس کی وجہ پنشن ہے۔
      یہ بھی پڑھیں: Elon Musk نے Twitter ڈیل رد کرنے کا کیا اعلان، کمپنی کرے گی مسک پر مقدمہ

      فوج اور قوم کے ساتھ جذباتی طور پر جڑے ہونے کے باوجود ان میں سے سبھی سروس میں رہتے ہوئے اپنے معیار کو بڑھانے کے قابل نہیں ہیں، اس سے بھی زیادہ ایسے وقت میں جب جنگ میں تکنیکی ترقی کافی ہے۔ دانستہ یا نادانستہ طور پر فوج میں اعتدال پسندی کی کیفیت قائم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں بار بار تربیت ہوتی ہے، لیکن پھر بھی مطلوبہ صلاحیت میں بڑا خلا رہ جاتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: