علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کا مطالبہ، اے ایم یو کے سابق طالب علم نے کیا یہ دعویٰ

علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کا مطالبہ

علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کا مطالبہ

علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دراصل علی گڑھ کے سینئر ایڈوکیٹ نیرج شرما نے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علی گڑھ کا نام ہری گڑھ ہونا چاہیے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Aligarh, India
  • Share this:
    اتر پردیش کا علی گڑھ ایک تاریخی شہر ہے۔ یہ شہر مغلوں، مرہٹوں اور انگریزوں کے ساتھ جنگ ​​کا بھی گواہ رہا ہے۔ اب علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دراصل علی گڑھ کے سینئر ایڈوکیٹ نیرج شرما نے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علی گڑھ کا نام ہری گڑھ ہونا چاہیے۔

    کبھی صرف مسلمانوں کے لیے ہی تھی اے ایم یو، جانئے کیسے ملی غیر مسلموں کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت؟

    اے ایم یو کے سابق طالب علم اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نیرج شرما نے کہا کہ میرا شہر تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ علی گڑھ تبدیلی چاہتا ہے، ہمیں یہ تبدیلی لانی ہے اور اس تبدیلی میں ہمیں آپ کی شراکت کی ضرورت ہے۔ آپ میرے ساتھ ہیں، عوام میرے ساتھ ہے، اس لیے ہم یہ تبدیلی لائیں گے۔ یہ بھی کہا کہ آج سے مہم شروع کر دی گئی ہے۔ آج سے میرے ہر ڈائیلاگ اور سوشل میڈیا پوسٹ میں میرے شہر کا نام علی گڑھ نہیں بلکہ ہری گڑھ ہوگا۔

    علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کا مطالبہ
    نیرج شرما نے کہا کہ لفظ ہری گڑھ ہونے سے لوگ اس شہر سے مزید جڑیں گے۔ اس شہر کی ترقی ہوگی۔ جب وابستگی ہوگی تو سمجھو گے کہ یہ میرا شہر ہے، اس شہر کی ذمہ داری میری ہوگی۔ جب یہ میری ذمہ داری بن جائے تو پھر جیسے کوئی بچہ اپنے والدین کو نہیں چھوڑ سکتا۔ اسی طرح کوئی شخص اپنے شہر کو چھوڑ کر نہیں جا سکتا، اس لیے وہ شہر کی ترقی کے لیے کام کرے گا۔ یہ پرانا مطالبہ ہے لیکن جب تک اسے عوامی تحریک نہیں بنایا جائے گا تب تک کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    احتجاج کرنے والے میرے ساتھ کھڑے ہوں
    شہر کا نام تبدیل کرنے کے خلاف احتجاج پر نیرج شرما نے کہا کہ یہ موضوع آپ کے جذبات کا ہے۔ یہ آپ کی رفاقت کا ہے، یہ آپ کے لگاؤ ​​کا ہے۔ یہ بھی کہا کہ جب مجھے اس موضوع سے کوئی مسئلہ نہیں تو پھر کسی اور کو کوئی مسئلہ کیوں؟ مجھے یقین ہے کہ اس مہم میں احتجاج کرنے والے لوگ میرے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: