امیش پال قتل کیس میں بڑا انکشاف، ملزمین کے پلان میں شامل تھا 'منکی کیپ'، اسد خود آیا تھا سامنے، جانیں وجہ

امیش پال قتل کیس میں بڑا انکشاف

امیش پال قتل کیس میں بڑا انکشاف

منصوبہ بندی کے وقت عتیق احمد کے بیٹے اسد کو امیش پال قتل کیس کے دوران سی سی ٹی وی سے بچنے کے لیے منکی کیپ پہننی تھی۔ جو پہلے ہی خریدی ہوئی تھی لیکن اچانک اسد خود گاڑی سے باہر نکل آیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad, India
  • Share this:
    امیش پال قتل کیس کی جانچ کر رہی ایس ٹی ایف اور پریاگ راج پولس کی جانچ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عتیق گینگ نے اس واردات کی فول پروف منصوبہ بندی کی تھی۔ عتیق احمد کے بیٹے اسد کو اس قتل کی قیادت کرنی تھی اور خود کو پولیس سے بھی بچانا تھا، تاکہ پولیس کو اسد کے بارے میں کوئی سراغ نہ مل سکے۔ منصوبہ بندی کے ایک حصے کے طور پر، اسد کے چہرے کو ڈھانپنے کے لیے منکی کیپ منگوائی گئی تھی۔ پولیس کو یہ منکی کیپ بھی ملی ہے۔

    اس کے علاوہ اسد نے اپنا موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈ امیش پال کے قتل سے پہلے ہی لکھنؤ کے اپنے خاص ساتھی اور اپنے انتہائی قریبی آتن ظفر کو دے دیا تھا۔ منصوبہ بندی کے ایک حصے کے طور پر، یہ طے کیا گیا تھا کہ جب اسد امیش پال کو قتل کرے گا، تو آتن ظفر پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے اسد کے کارڈ سے لکھنؤ کی اے ٹی ایم مشین سے رقم نکالے گا۔  آتن ظفر نے منصوبہ بندی کے تحت بالکل ایسا ہی کیا اور جس وقت امیش پال کا قتل ہوا تھا۔ اس وقت آتن نے لکھنؤ کے ایک اے ٹی ایم سے اسد کے کارڈ سے پیسے نکالے۔

    کورونا قہر کے درمیان راحت! کم ہونے لگی انفیکشن کی رفتار، آج 6600 نئے کیس، فعال مریض بھی کم

    شراب پالیسی گھوٹالہ: منیش سسودیا کی مشکلیں بڑھیں، سی بی آئی کی چارج شیٹ میں پہلی مرتبہ آیا نام

    تحقیقات میں پولیس کو اسد کے اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہوئے آتن کی سی سی ٹی وی تصویر بھی ملی ہے۔ اس کے بعد آتن ظفر تلنگانہ بھاگ گیا اور وہاں اس کے ایک درزی چچا نے آتن ظفر کو حیدرآباد میں اپنے بہنوئی کے گھر ٹھہرایا۔ تاہم، پولیس نے بعد میں  آتن ظفر کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

    منصوبہ بندی کے وقت عتیق احمد کے بیٹے اسد کو امیش پال قتل کیس کے دوران سی سی ٹی وی سے بچنے کے لیے منکی کیپ پہننی تھی۔ جو پہلے ہی خریدی ہوئی تھی لیکن اچانک اسد خود گاڑی سے باہر نکل آیا۔ دراصل اسد کی پس منظر کی تاریخ چیک کرنے اور اس کے کئی قریبی دوستوں سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسد عتیق اشرف کے سامنے خود کو اپنا جانشین ثابت کرنا چاہتا تھا۔ اسی لیے اسد قتل عام میں آگے آ کر اپنا دبدبہ اور خوف پیدا کرنا چاہتا تھا۔


    تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لکھنؤ جیل میں بند عتیق احمد کا بڑا بیٹا عمر اور جوینائل ہوم میں بند اذان دونوں عتیق احمد کی آنکھ کا تارا تھے۔ اسد کی مجرمانہ ذہنیت اور متکبرانہ طبیعت کی وجہ سے اس کے ساتھ خاندان میں اپنایا اور مسترد شدہ رویہ تھا۔ اسی لیے اسد اپنے آپ کو باقی بھائیوں میں سب سے بہادر اور سب سے بڑا مجرم ثابت کرنا چاہتا تھا۔ خاندان اور پریاگ راج میں خود کو ثابت کرنے کے لیے اس نے خود ہی امیش پال قتل کیس کو انجام دیا۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ عتیق کا ایک اور بیٹا علی سب سے شاطر ہے جس کا مقصد سیاسی مافیا بننا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: