لو جہاد کرنے والے نوجوان کو لڑکی کے نام تین لاکھ کی کرانی ہوگی ایف ڈی: الہ آباد ہائی کورٹ
واضح رہے کہ یو پی کے بجنور ضلع کی سنگیتا نے شاداب نام کے مسلم لڑکے سے لو میرج کی تھی۔ لیکن لڑکی کے گھر والوں کی طرف سے زدو کوب کئے جانے اور طرح طرح کی دھمکیاں ملنے کے بعد سنگیتا نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Jan 09, 2021 01:59 PM IST

علامتی تصویر
الہ آباد۔ یوپی میں مبینہ لو جہاد کے معاملے تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔ لو جہاد کے ایک تازہ معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے نہایت اہم فیصلہ دیا ہے۔ مسلم لڑکے کے ساتھ ہندو لڑکی کی شادی کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے لڑکی کو مالی پیکج دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے لڑکے کو ایک ماہ کے اندر لڑکی کے نام تین لاکھ روپئے کی بینک ایف ڈی کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے مسلم لڑکے کو حکم دیا ہے کہ وہ لڑکی کے نام تین لاکھ روپئے بطور فکس ڈپازٹ بینک میں جمع کرائے تاکہ اس کو مالی تحفظ حاصل ہو سکے ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ لڑکی کو مذہب تبدیل کرنے اور دوسرے مذہب کے لڑکے سے شادی کرنے کے بعد خاندان اور سماج کی طرف سے سخت ناراضگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں لڑکی کو سہارا دینے کے لئے مالی سکیورٹی کی سخت ضرورت ہے۔

لو جہاد کے ایک تازہ معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے نہایت اہم فیصلہ دیا ہے
واضح رہے کہ یو پی کے بجنور ضلع کی سنگیتا نے شاداب نام کے مسلم لڑکے سے لو میرج کی تھی۔ لیکن لڑکی کے گھر والوں کی طرف سے زدو کوب کئے جانے اور طرح طرح کی دھمکیاں ملنے کے بعد سنگیتا نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس سلل سر یواستو نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بالغ لڑکی اور لڑکے کو اپنی مرضی کی شادی کرنے کا پورا اختیار ہے ۔ لہٰذا ان کی شادی میں کسی کو مداخلت کرنے کا اختیار نہیں ہے۔