اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سماجی کارکن انا ہزارے کا 23 مارچ سے مودی حکومت کے خلاف انشن اور جیل بھرو آندولن چلانے کا اعلان

    سماجی کارکن انا ہزاے نے مودی حکومت کی شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے 23 مارچ سے دہلی میں بدعنوانی کے خلاف اور کسانوں کی پریشانیوں کو اٹھانے کیلئے انشن کریں گے اور جیل بھرو آندولن چلائیں گے۔

    سماجی کارکن انا ہزاے نے مودی حکومت کی شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے 23 مارچ سے دہلی میں بدعنوانی کے خلاف اور کسانوں کی پریشانیوں کو اٹھانے کیلئے انشن کریں گے اور جیل بھرو آندولن چلائیں گے۔

    سماجی کارکن انا ہزاے نے مودی حکومت کی شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے 23 مارچ سے دہلی میں بدعنوانی کے خلاف اور کسانوں کی پریشانیوں کو اٹھانے کیلئے انشن کریں گے اور جیل بھرو آندولن چلائیں گے۔

    • Agencies
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی : سماجی کارکن انا ہزاے نے مودی حکومت کی شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے 23 مارچ سے دہلی میں بدعنوانی کے خلاف اور کسانوں کی پریشانیوں کو اٹھانے کیلئے انشن کریں گے اور جیل بھرو آندولن چلائیں گے۔ انا ہزارے نے بھارتیہ کسان یونین کی راشٹریہ کسان مہا پنچایت میں کہا کہ آج ملک بھر میں کسان بدحال ہیں ، ملک میں کسانوں کی خودکشی کیلئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے، حکومت نے کسانوں کے فائدہ کیلئے سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو نافذ نہیں کیا ، مرکز کی مودی حکومت کو انہوں نے کئی مرتبہ خط بھی لکھا ، مگر کچھ نہیں ہوا ۔
      انہوں نے مرکز کی مودی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو موقع دینے کیلئے وہ ساڑھے تین سالوں تک کچھ نہیں بولے ، لیکن سرکار کو کسان کی نہیں صنعت کاروں کی فکر ہے ۔ اس نے لوک پال کو کمزرو کردیا ہے۔ مودی جو قدم اٹھارہے ہیں ، اس سے جمہوریت خطرے میں اور وہ ملک کو حکم شاہی کی طرف لے جارہے ہیں۔
      سابقہ یوپی حکومت کے خلاف مہم چلا چکے انا ہزارے نے کسانوں کی پریشانیوں کو لے کر 23 مارچ سے دہلی کے رام لیلا میدان میں انشن کرنے اور ملک بھر میں جیل بھرو آندولن شروع کرنے کا اعلان کیا۔ ہزارے نے کہا کہ ملک کی سبھی ریاستوں میں انشن کے ساتھ ساتھ تشدد سے پاک تحریک کے تحت جیل بھرو آندولن شروع کیا جائے گا ۔ جب تک کسانوں کی باتیں نہیں تسلیم کرلی جاتی ہیں تب تک لڑائی جاری رہے گی ۔ انہوں نے کسانوں سے اپنے آندولن کو حمایت دینے کی بھی اپیل کی ۔
      First published: