رشوت لینے والے کے ساتھ ساتھ دینے والے کے لئے بھی سزا کے التزام اور بدعنوانی سے جڑے معاملے کے دو سال میں نمٹانے سے متعلق اینٹی کرپشن (ترمیمی) بل 2018 کو آج پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔لوک سبھا نے اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا جبکہ راجیہ سبھا اس بل کو گزشتہ ہفتے ہی منظور کر چکی ہے۔
رشوت لینے والے کے ساتھ ساتھ دینے والے کے لئے بھی سزا کے التزام اور بدعنوانی سے جڑے معاملے کے دو سال میں نمٹانے سے متعلق اینٹی کرپشن (ترمیمی) بل 2018 کو آج پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔لوک سبھا نے اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا جبکہ راجیہ سبھا اس بل کو گزشتہ ہفتے ہی منظور کر چکی ہے۔
نئی دہلی: رشوت لینے والے کے ساتھ ساتھ دینے والے کے لئے بھی سزا کے التزام اور بدعنوانی سے جڑے معاملے کے دو سال میں نمٹانے سے متعلق اینٹی کرپشن (ترمیمی) بل 2018 کو آج پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔لوک سبھا نے اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا جبکہ راجیہ سبھا اس بل کو گزشتہ ہفتے ہی منظور کر چکی ہے۔ بل کو راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا تھا اور اس کی سفارشات کے مطابق اسے ایوان سے 43 ترامیم کے ساتھ منظور کیا گیا تھا۔ لوک سبھا نے آج اس پر اپنی مہر لگادی۔
عملہ جات اور تربیت کے وزیر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں بل پر ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے اسے تاریخی بتایا اور کہا کہ بدعنوانی کی شکل بدل گئی ہے اور بدلتے وقت اور حالات کے پیش نظر متعلقہ قانون میں کئی اہم تبدیلیاں کرنے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ بل کے ذریعے پہلی بار رشوت دینے والے کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ رشوت دینے والے کو یہ بتانا ہوگا کہ کس وجہ سے اور کن حالات میں رشوت دی گئی۔ بل میں سرکاری ملازم پر بدعنوانی کامعاملہ چلانے سے پہلے لوک پال اور ریاست کے معاملے میں لوک آیکت سے اجازت حاصل کرنے االتزام کیا گیا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کو بھی یہ تحفظ دیاگیا ہے۔
بل میں رشوت دینے والوں کے لئے زائد سزا سات سال یا جرمانہ یا دونوں کا التزام ہے جبکہ رشوت لینے والے کے لئے کم سے کم تین سال تک اور زیادہ سے زیادہ سات سال اور جرمانہ کا التزام ہے ۔ اس میں یہ نظم بھی ہے کہ کرپشن معاملے کی سماعت عدالت جہاں تک ممکن ہو ہر روز سماعت کی جائے اور معاملے کا نپٹارہ دو سال کے اندر اندر کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بل میں اس بات کا مکمل طور پرخیال رکھا گیا ہے کہ بدعنوانی کے تئیں نرمی یا رعایت نہ ہو۔ اس کے ساتھ یہ خیال رکھا گیا ہے کہ ایماندار افسر خوف محسوس نہ کرےاور انہیں بدعنوانی کی روک تھام میں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایسے افسران کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔ اس بل کے ذریعے 1988 کے انسداد بدعنوانی قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔
کرپشن کو روکنے کے لئے لوک پال کے قیام میں تاخیر کے سوال پر، انہوں نے کہا کہ اس کا عمل جاری ہے۔ اس بارے میں ایک میٹنگ پچھلے ہفتےہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لوک پال کے قیام میں حزب اختلاف کے رہنما کا کردار بھی ہوتا ہے لیکن لوک سبھا میں حزب اختلاف کا رہنما نہیں ہے اور یہ بھی ایک وجہ ہے۔ جاری۔ یو این
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔