اپنا ضلع منتخب کریں۔

    فیس بک تنازع : روی شنکر پرساد نے کانگریس کو گھسیٹا ، جواب ملا : بی جے پی کی فرضی نیوز فیکٹری کا نیا پروڈکٹ

     پالیٹیکل ڈاٹا اینالسس کمپنی کیمبریج اینالیٹیکا پر پانچ کروڑ فیس بک یوزرس کا ڈاٹا چوری کرکے ان کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگا ہے ۔ ان الزمانات سے فیس بک مصیبت میں گھر گیا ہے ۔

    پالیٹیکل ڈاٹا اینالسس کمپنی کیمبریج اینالیٹیکا پر پانچ کروڑ فیس بک یوزرس کا ڈاٹا چوری کرکے ان کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگا ہے ۔ ان الزمانات سے فیس بک مصیبت میں گھر گیا ہے ۔

    پالیٹیکل ڈاٹا اینالسس کمپنی کیمبریج اینالیٹیکا پر پانچ کروڑ فیس بک یوزرس کا ڈاٹا چوری کرکے ان کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگا ہے ۔ ان الزمانات سے فیس بک مصیبت میں گھر گیا ہے ۔

    • Share this:

      نئی دہلی : پالیٹیکل ڈاٹا اینالسس کمپنی کیمبریج اینالیٹیکا پر پانچ کروڑ فیس بک یوزرس کا ڈاٹا چوری کرکے ان کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگا ہے ۔ ان الزمانات سے فیس بک مصیبت میں گھر گیا ہے ۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے واضح کیا ہے کہ اگر فیس بک نے ڈاٹا کا غلط استعمال کرکے ہندوستان کے انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کی تو یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کمپنی فیس بک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہندوستانی حکومت بھی اس کے خلاف کارروائی کرے گی۔
      اس معاملہ میں سیاسی سرگرمیاں بھی تیز ہوگئی ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس نے ایک دوسرے پر کیمبرج اینالیٹیکا کی خدمات لینے اور کمپنی کو ہندوستانی یوزرس کا ڈاٹا دستیاب کرانے کا الزام لگایا ہے۔
      بی جے پی کا الزام
      وزیر قانون نے ایک خبر کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس پر سوال اٹھایا کہ کانگریس کو کیمبریج اینالیٹیکا سے محبت کیوں ہے ؟ کانگریس اس کا استعمال کیوں کررہی ہے ؟ اس کا راہل گاندھی کی سوشل میڈیا پروفائل میں کیا رول ہے ؟ کیا کانگریس اب الیکشن جیتنے کیلئے ڈاٹا چوری کا استعمال کرے گی ؟ کیا سیکس ، سلیز اور فیک نیوز کے راستے کو اپنائے گی جیسا کہ کیمبرج اینالیٹیکا نے کیا ؟ انہوں نے کہا کہ ابھی راہل گاندھی کے ٹویٹر فالوورس کی تعداد بڑھی ہے ۔ فرضی فالوورس بڑھانے کیلئے اس کا استعمال کیا گیا ہے۔
      کانگریس کا جواب

      وزیر قانون کے الزامات کے فورا بعد کانگریس لیڈر رندیپ سرجیوالا میدان میں آگئے اور انہوں نے بی جے پی پر ہی جم کر نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کی فرضی نیوز فیکٹری کا نیا پروڈکٹ ہے ۔ انہوں نے روی شنکر پرساد کو "لا لیس " وزیر قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے فرضی بیانات ، فرضی پریس کانفرنس اور فرضی ایجنڈہ ہی بی جے پی کی پہچان بن گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس یا کانگریس صدر نے کبھی بھی کیمبرج اینالیٹیکا کی خدمات حاصل نہیں کیں ، یہ وزیر قانون روی شنکر پرساد کا سفید جھوٹ ہے اور کانگریس کے خلاف فرضی ایجنڈہ ہے۔
      وہیں کانگریس آئی ٹی سیل کی انچارج دیویا اسپندنا نے کہا کہ کیمبرج اینالیٹیکا دائیں بازو کی پارٹیوں کے ساتھ کام کرتی ہے ، لبرلس کے ساتھ نہیں ۔ ان کی ویب سائٹ خود کہتی ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔
      جب نیوز 18 نے تفتیش کی تو پایا کہ کمپنی نے 2010 بہا راسمبلی انتخابات میں کام کرنے کا دعوی کیا ہے ۔ ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ "ہمارے صارف کو بڑی جیت حاصل ہوئی ، ہم نے جتنا ہدف مقرر کیا تھا اس کی 90 فیصد سیٹیں ہمارے کلائنٹ نے حاصل کیں "۔ یہ الیکشن جے ڈی نے جیتا تھا اور اس وقت بی جے پی ، جے ڈی یو کے ساتھ اتحاد میں تھی۔
      در اصل اس سوشل میڈیا سائٹ پر برطانیہ کی کیمبرج اینالیٹیکا کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کرنے کا الزام ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کمپنی پر امریکہ میں صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کا بھی الزام لگ رہا ہے ۔ ڈاٹا لیک کرنے کے معاملہ میں پھنسنے کے بعد فیس بک کے مالک مارک زکربرگ اور کمپنی کے سرمایہ کاروں کو گزشتہ 48 گھنٹے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

      First published: