منی پور تشدد کے پیش نظر فوج طلب، انٹرنیٹ کٹ اور کرفیو، ’میری ریاست جل رہی ہے‘ باکسر میری کوم

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ریلی میں ہزاروں مشتعل افراد نے حصہ لیا

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ریلی میں ہزاروں مشتعل افراد نے حصہ لیا

منی پور کے وزیر اعلی نے تشدد اور جانوں کے ضیاع پر بیان جاری کیا۔ جمعرات کو ایک بیان میں منی پور کے سی ایم برین سنگھ نے کہا کہ قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور یہ واقعہ سماج کے دو طبقات کے درمیان غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Manipur, India
  • Share this:
    منی پور کے دارالحکومت امپھال (Imphal) میں ہونے والے بڑے تشدد پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کیا گیا ہے، جہاں متعدد گاڑیوں اور کئی عبادت گاہوں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے چوراچند پور اور امپھال ہیں۔ نیوز18 ڈاٹ کام کے مطابق مدد کے بعد مایوسی کی درخواست میں میری کوم (Mary Kom) نے ٹویٹ کیا کہ میری ریاست منی پور جل رہی ہے، برائے مہربانی مدد کریں! انھوں نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے فوری کارروائی کی درخواست کی۔

    اطلاعات کے مطابق فوج 3 مئی کی رات کو طلب کی گئی تھی اور توسیع کے اگلے احکامات تک 4 مئی تک نافذ رہے گی۔ بدھ کی رات فوج اور ریاستی پولیس کی ایک مشترکہ فورس نے مداخلت کی اور زمینی صورتحال پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے۔ اضافی فورس کے آنے کے ساتھ صبح تک تشدد کو مزید چیک کیا گیا۔ تقریباً 4000 دیہاتیوں کو فوج کے زیر انتظام اور ریاستی حکومت کے زیر انتظام احاطے میں پناہ گاہوں میں لے جایا گیا۔ دھرنے کو قابو میں رکھنے کے لیے فلیگ مارچ بھی کیا گیا۔

    منی پور کے وزیر اعلی نے تشدد اور جانوں کے ضیاع پر بیان جاری کیا۔ جمعرات کو ایک بیان میں منی پور کے سی ایم برین سنگھ نے کہا کہ قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور یہ واقعہ سماج کے دو طبقات کے درمیان غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امپھال، بشنو پور اور مورہ وغیرہ میں جھڑپوں، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے کچھ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ املاک اور رہائشی مکانات کے نقصان کے علاوہ قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئی ہیں، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

    آٹھ اضلاع میں کرفیو نافذ:

    حکام نے بتایا کہ بدھ کے روز قبائلی تحریک کے دوران تشدد کے باعث منی پور کے آٹھ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور پوری شمال مشرقی ریاست میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    وادی امپھال پر غلبہ رکھنے والے غیر قبائلی میتیوں کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ضلع چوراچند پور کے علاقے توربنگ میں آل ٹرائبل اسٹوڈنٹ یونین منی پور (اے ٹی ایس یو ایم) کی طرف سے بلائے گئے ’قبائلی یکجہتی مارچ‘ کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔

    ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ریلی میں ہزاروں مشتعل افراد نے حصہ لیا، جس کے دوران توربنگ علاقے میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کے درمیان تشدد کی اطلاع ملی۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: