اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اروند کیجریوال 16 فروری کو رام لیلا میدان میں لیں گے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف، ایل جی سےمل کرپیش کیا دعویٰ

    اروند کیجریوال 16 فروری کو رام لیلا میدان میں تیسری بار وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔

    اروند کیجریوال 16 فروری کو رام لیلا میدان میں تیسری بار وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔

    دہلی اسمبلی انتخابات 2020 (Delhi Election 2020) میں اروند کیجریوال (Arvind Kejriwal) کی قیادت والی عام آدمی پارٹی نے مسلسل دوسری بار زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔

    • Share this:
    نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (Aam Aadmi Party) کے سربراہ اروند کیجریوال (Arvind Kejriwal)، بروز اتوار 16 فروری کو مسلسل تیسری بار ملک کی راجدھانی دہلی کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔ حلف برداری تقریب رام لیلا میدان میں منعقد کی جائےگی۔ سال 2015 میں بھی اروند کیجریوال نے رام لیلا میدان میں ہی وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس سے قبل آج صبح اروند کیجریوال دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کرنے پہنچے۔ انہوں نے دہلی کےلیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کرکے حکومت تشکیل کرنےکا دعویٰ پیش کیا۔ ساتھ ہی حلف برداری تقریب کی تاریخ کی اطلاع دی۔

     



    وہیں دوسری جانب بدھ کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروندکیجریوال نے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی کی میٹنگ بلائی۔ پارٹی کے سینئرلیڈر اور وزیرگوپال رائے نے یہ اطلاع دی۔ گوپال رائے نے منگل کو بتایا کہ میٹنگ میں نومنتخب اراکین اسمبلی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کریں گے۔ اس میٹنگ میں اروند کیجریوال کی حلف برداری تقریب کو لےکربات چیت ہوئی۔ کئی اراکین اسمبلی جہاں 14 فروری کو حلف برداری تقریب کے حق میں تھے۔ وہیں کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ 16 فروری کی تاریخ طےکی جائے۔ آخرمیں 16 فروری پر اتفاق رائے ہوا۔

    اروند کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کرکے دعویٰ پیش کیا ہے اور تاریخ سے متعلق آگاہ کیا ہے۔
    اروند کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کرکے دعویٰ پیش کیا ہے اور تاریخ سے متعلق آگاہ کیا ہے۔


    عام آدمی پارٹی نے جیت لی 62 سیٹیں

    قابل ذکر ہےکہ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی کی ہے۔ 70 رکنی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی نے 62 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ وہیں، بی جے پی کو 8 سیٹیں ملی ہیں جبکہ کانگریس کا مسلسل دوسری بار کھاتہ نہیں کھل سکا۔ 2015 کی طرح اسے اس بار بھی ایک سیٹ نہیں مل سکی۔ بڑی بات یہ ہےکہ کانگریس کے 70 میں سے 63 امیدواروں کی ضمانت تک ضبط ہوگئی ہے۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: