اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ایودھیا رام مندر کی تعمیر پر تقریباً 1,800 کروڑ روپے لاگت، 3 منزلہ عمارت کی تعمیر شروع

    حدید تعمیرات کا منظر

    حدید تعمیرات کا منظر

    Ayodhya Ram Temple: ذرائع نے بتایا کہ مندر کا یہ سپر اسٹرکچر 6.5 میٹر (21 فٹ) اونچے چبوترے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ چونکہ زیادہ تر قدیم مندر قدرتی پتھریلے انداز پر تعمیر کیے گئے تھے، اس لیے شری رام مندر کے انجینئروں کے کنسورشیم نے چبوترے کے کام کے لیے گرینائٹ پتھر کا انتخاب کیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | Mumbai | Hyderabad | Jammu | Lucknow
    • Share this:
      شری رام مندر ٹرسٹ نے کہا ہے کہ ایودھیا میں شری رام مندر (Shri Ram Temple) کے تین منزلہ سپر اسٹرکچر بلڈنگ کی تعمیر شروع ہو گئی ہے اور موجودہ تخمینہ کے مطابق مندر اور کمپلیکس کی کل تعمیری لاگت تقریباً 1,800 کروڑ روپے ہوگی۔ ٹرسٹ نے نیوز 18 کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا کہ گربھا گریہ اور گراؤنڈ فلور میں پانچ منڈپ (پورچ) پر مشتمل تین منزلہ سپر اسٹرکچر بلڈنگ پر تعمیراتی کام زوروں پر شروع ہو گیا ہے۔ شری رام للا کے درشن کو مدنظر رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں اس کو مکمل طور پر کھول دیا جائے گا ۔

      کمپلیکس میں دیگر سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی خدمات کا تعمیراتی کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ موجودہ تخمینہ کے مطابق مندر اور کمپلیکس کی کل تعمیراتی لاگت تقریباً 1800 کروڑ ہوگی۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا کے مکمل ٹرسٹ نے 11 ستمبر کو میٹنگ کی اور پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔

      ذرائع نے بتایا کہ مندر کا یہ سپر اسٹرکچر 6.5 میٹر (21 فٹ) اونچے چبوترے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ چونکہ زیادہ تر قدیم مندر قدرتی پتھریلے انداز پر تعمیر کیے گئے تھے، اس لیے شری رام مندر کے انجینئروں کے کنسورشیم نے چبوترے کے کام کے لیے گرینائٹ پتھر کا انتخاب کیا۔ چبوترے کی تعمیر فروری 2022 میں شروع ہوئی تھی، اب مکمل ہو چکی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ملکہ الیزابیتھ-دوئم: جب حیدرآباد کے نظام نے ملکہ کو 300 ہیروں سے جڑا ہارپیش کیا، جانئے مکمل کہانی

      ٹرسٹ نے بیان میں کہا کہ کرناٹک اور آندھرا پردیش کی کانوں سے گرینائٹ اسٹون کا ثابت شدہ اور تجربہ شدہ ذخیرہ حاصل کیا گیا ہے۔ چونکہ ان پتھروں کے بڑے وزن اور سائز کا مطلب یہ ہے کہ تکمیل کو پورا کرنے کے لیے سڑک کی نقل و حمل کم موثر ہوگی، اس لیے کنٹینر کارپوریشن آف انڈیا (ایک گورنمنٹ آف انڈیا انٹرپرائز) اور انڈین ریلوے گرینائٹ کی نقل و حمل مدد فراہم کریں گے۔
       یہ بھی پڑھیں: 

      گیانواپی معاملے پر بڑا فیصلہ: ہندو فریق کی عرضی منظور، مسلم فریق کی درخواست خارج

      ٹرسٹ نے کہا کہ انڈین ریلوے نے مکمل تعاون کیا اور گرینائٹ اسٹون بلاکس کی نقل و حمل کے لیے ایک گرین کوریڈور بنایا جس سے پلنتھ کی تکمیل میں دو ماہ لگیں گے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: