لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی میں مظفرنگر فسادات کے اسٹنگ آپریشن کے سلسلے میں پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خاں کے استعفی کی پیش کش اور بہوجن سماج پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین کی ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے بازی اور نوك جھوك نے ایوان کا ماحول خراب کر دیا۔ ان واقعات کے درمیان اسمبلی نے اس معاملے کی اگلی سماعت چار مارچ مقرر کر دی۔
خیال رہے کہ اسٹنگ آپریشن کے معاملے پر آج سماعت ہونی تھی ، لیکن وقفہ صفر میں تقریبا ًساڑھے بارہ بجے ماتا پرساد پانڈے نے بتایا کہ اسٹنگ آپریشن دکھانے والے نیوز چینل نے پیش ہونے کے لئے وقت مانگا ہے۔اس کے بعد ایوان نے سماعت کی اگلی تاریخ چار مارچ کر دی۔ اسپیکر کے سماعت کی تاریخ کا اعلان کرتے ہی بی جے پی اور بی ایس پی کے اراکین ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے 'ویل میں آ گئے۔ نعرے بازی کے دوران ایک وقت تو ایسا لگا کہ دونوں پارٹیوں کے رکن آپس میں بھڑ جائیں گے۔
اسپیکر ماتا پرساد پانڈے نے مظفرنگر اسٹنگ آپریشن کا معاملہ وقفہ سوال کے فوراً بعد ایوان کے سامنے رکھا اور اسمبلی کے چیف سکریٹری پردیپ کمار دوبے نے نیوز چینل کے سماعت کی تاریخ بڑھائے جانے کی درخواست کا خط پڑھا۔ یہ خط کل یہاں حاصل کیا گیا تھا۔ دوبے نے بتایا کہ چینل کے خط میں کہا گیا ہے کہ انہیں جانچ رپورٹ نہیں ملی ہے ۔ لہذا اس کا جواب تیار نہیں ہو سکا ہے۔ اسٹنگ آپریشن کے سلسلے میں چینل کے چھ افراد کو سمن کی تعمیل ہو چکی ہے۔دو لوگوں نے چینل چھوڑ دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر اور بی ایس پی رکن سوامی پرساد موریہ، کانگریس اور راشٹریہ لوک دل ارکان نے چینل کو ایک موقع اور دئےجانے کی وکالت کی ، لیکن یہ بھی کہا کہ اس طرح اسٹنگ آپریشن کے ذریعے کسی لیڈر کی شبیہ خراب نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے اسٹنگ آپریشن کے غلط ہونے کا دعوی بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹنگ آپریشن کی رپورٹ ایوان میں دس دن پہلے پیش کر دی گئی تھی۔ اس دوران چینل کو تیاری کے لئے مکمل وقت ملا تھا لیکن، اب وقت مانگ کر وقت ضائع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
لیکن ایوان اس وقت حیران رہ گیا جب پارلیمانی امور کے وزیر محمد اعظم خاں نے کہا کہ ایوان کے ایک رکن کو بھی اگر ان پر یقین نہیں ہے ، تو وہ وزارت سے استعفی دیتے ہیں۔ تاہم ان کا استعفی اسپیکر اور ایوان نے فوراً نامنظور کر دیا۔کسی کا نام لئے بغیر مسٹر خاں نے کہا کہ ایک پارٹی اس وقت ملک میں قوم پرستی کا مسئلہ اٹھائے ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی لڑائی کے دوران نعرہ لگتا تھا کہ ہم ایک ہیں، لیکن انہیں افسوس ہے کہ اسٹنگ آپریشن کے ذریعے ان کی تصویر کو خراب کرنے کی کوشش کے موقع پر ہم سب کیوں ایک نہیں ہیں۔ کیا یہ قومی مسئلہ نہیں ہے۔ پولیس کا ایک سب انسپکٹر ایک سیاست داں کی شہرت سے کھلواڑ کر رہا ہے۔
مسٹر خاں کے بیان کے بعد ایوان کا ماحول ہی بدل گیا۔ اپوزیشن لیڈر مسٹر موریہ تپاک سے اٹھے اور بی جے پی کے کردار پر سوال کھڑا کیا۔ ان کا الزام تھا کہ بی جے پی کی شہ پر ہی اسٹنگ آپریشن ہواتھا ۔ بی جے پی اسٹنگ آپریشن کو تحفظ دے رہی ہے۔
مسٹر موریہ کے بیان سے جوش میں آئے بی جے پی ارکان نے ان کے بیان کو غلط بتایا اور کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا الزام سراسر غلط ہے۔ بی جے پی رکن نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے درمیان میں آ گئے۔ بی ایس پی رکن بھی ویل میں آ گئے اور دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
بعد میں صدر نے جانچ رپورٹ کی ایک کاپی چینل کو فراہم کرنے کے ساتھ ہی سماعت کی اگلی تاریخ چار مارچ مقرر کر دی۔ اس سے پہلے 23 فروری کو اسمبلی نے مظفرنگر فسادات کے سلسلے میں 17 ستمبر 2013 کو دکھائے شدہ اسٹنگ آپریشن کے سلسلے میں دو نیوز چینلز کے صحافیوں کو ان کا موقف جاننے کیلئے آج طلب کیا گیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔