معروف عالم دین مولاناتوقیررضاخان گھرمیں نظر بند، 4 دیگرافرادپرسی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ

تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @SriSri

تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @SriSri

معروف عالم دین مولانا توقیر خان نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ہمیں صدر سے بھی ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے پہلے مجھے مراد آباد میں جھوٹے مقدمات میں پھسایا اور اب گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Uttar Pradesh, India
  • Share this:
    بریلوی مکتبہ فکر کے معروف عالم دین اور اتحاد ملت کونسل کے بانی صدر مولانا توقیر رضا خان (Maulana Tauqeer Raza Khan) اور ایک سیاسی تنظیم کے چار دیگر اراکین کو بریلی پولیس نے منگل سے جمعہ کی رات تقریباً 10 بجے تک 72 گھنٹوں کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ مولانا توقیر رضا خان کو مرادآباد پولیس نے اتوار کی رات دیر گئے ’ہندو راشٹرا‘ پر اپنے بیانات پر لوگوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں پہلے ہی مقدمہ درج کیا ہے۔

    اطلاع کے مطابق ایک سیاسی تنظیم کے چار دیگر اراکین کو اب سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت اپنے اپنے گھروں تک نظر بند کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے مولانا توقیر نے کہا تھا کہ ہندو راشٹر کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ منگل کے روز مولانا توقیر نے بریلی میں ایک پریس میٹنگ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بدھ کو دوپہر کے قریب شہر کے جھمکا کراسنگ سے ایک ترنگا یاترا نکالی جائے گی تاکہ ہریانہ کے میوات میں مبینہ طور پر نام نہاد گاؤ رکھشکوں کے ذریعہ مسلمانوں کی حالیہ لنچنگ کے خلاف احتجاج کیا جاسکے۔

    مجوزہ یاترا بریلی سے نئی دہلی تک نکالی گئی تھی جہاں مولانا توقیر اور ان کے حامیوں کو صدر دروپدی مرمو کو ایک میمورنڈم سونپنا تھا تاکہ ان کے مطالبات کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

    بریلی کے ضلع مجسٹریٹ شیوکانت دویدی نے کہا کہ مولانا توقیر رضا اس کے لیے اجازت لیے بغیر مارچ نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ شہر میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 پہلے سے ہی نافذ ہے۔ ہم نے مولانا توقیر رضا اور دیگر افراد کو بریلی میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    بریلی میں سوداگراں جیسے علاقے میں مولانا توقیر کا گھر واقع ہے۔ وہاں بنکانہ، بہاری پور اور قطب خانہ کو ایک قلعے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس کے باہر پولیس کی بھاری تعیناتی ہے، جس میں دو ڈپٹی ایس پی، چھ انسپکٹر، درجنوں پولیس کانسٹیبل اور مقامی انٹیلی جنس یونٹ کے اہلکار شامل ہیں۔ پولیس لائنز اور پی اے سی ہیڈ کوارٹر میں اضافی پولیس فورس کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    مولانا توقیر کے علاوہ گھر میں نظربندی کا سامنا کرنے والے دیگر افراد میں تنظیم کے پریس انچارج منیر ادریسی، ڈاکٹر نفیس خان، ندیم خان اور فرحت خان شامل ہیں۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: