وارانسی۔ بنارس ہندو یونیورسیٹی ( بی ایچ یو) کے سنسکرت ودیا دھرم سائنس فیکلٹی کے شعبہ ادب میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کی مخالفت تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ احتجاجی طلبہ نے جہاں اب عدالت جانے کا اعلان کیا ہے تو وہیں بی ایچ یو کے کچھ طلبہ نے فیروز خان کی حمایت بھی کی ہے۔ اس طرح یونیورسیٹی کے طلبہ میں اس مسئلہ پر اختلاف رائے ہو گیا ہے۔ طلبہ کے درمیان نظریات کی اس لڑائی کے بیچ بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ پریش راول نے ٹویٹ کر کے فیروز خان کی حمایت کی ہے۔
Stunned by the protest against professor Feroz Khan !what language has to do with Religion!?!?!? Irony is professor Feroz has done his masters and PhD in Sanskrit !!! For Heavens sake stop this god damn idiocy !
بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ پریش راول نے ٹویٹ کر کے اس پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے لکھا ’’ بی ایچ یو میں سنسکرت کے لئے پروفیسر کے عہدے پر ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری پر ہو رہی مخالفت سے حیران ہوں۔ زبان کا مذہب سے کیا مطلب ہے؟ المیہ ہے کہ فیروز خان نے اپنی پی ایچ ڈی سنسکرت سے کی ہے۔ بھگوان کے لئے یہ بے تکی باتیں کرنا بند کیجئے‘‘۔
By same logic great singer late Shri Mohammad Rafi ji should not have sung any BHAJANS and Naushad Saab should not have composed it !!!!
ایک دیگر ٹویٹ میں بالی ووڈ اداکار نے لکھا’’ فیروز خان کی تقرری کو لے کر جو دلیل دی جا رہی ہے اسی دلیل کو مان لیا جائے تو گلوکار محمد رفیع کو کوئی بھجن نہیں گانا چاہئے تھا اور نوشاد صاحب کو کوئی بھجن نہیں لکھنا چاہئے تھا‘‘۔
دراصل، 7 نومبر سے طلبہ سنسکرت ودیا دھرم سائنس فیکلٹی کے شعبہ ادب میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ طلبہ بدھ کے روز بھی دھرنے پر رہے۔ احتجاجی طلبہ نے اب عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی فیروز خان سے نہیں، بلکہ بی ایچ یو انتظامیہ سے ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔