برتھ ڈے بوائے ڈی کے شیوکمار اور سدارامیا آج دہلی میں ہوں گے، کھرگے منتخب کریں گےکرناٹک کا وزیر اعلیٰ!
کانگریس جیت کے بہت قریب ہے
اس سے پہلے، اتوار کو بنگلورو میں ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ کے باہر حامیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور "ہم ڈی کے شیوکمار کو بطور وزیر اعلیٰ چاہتے ہیں" کے نعرے لگائے۔
کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ کے لیے دو اہم دعویدار سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کے پیر کو نئی دہلی میں ہونے کی توقع ہے۔ ریاستی کانگریس نے ایک متفقہ قرارداد پاس کرنے کے ایک دن بعد پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا ہے۔
چیف منسٹر کی حلف برداری 18 مئی کو ہوگی جس میں تمام ہم خیال جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا۔ کرناٹک الیکشن 2023 اور اگلے وزیر اعلیٰ پر اہم نکات:
سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کے ساتھ ملکارجن کھرگے کی ملاقات ان کی سالگرہ (15 مئی) پر ہوئی ہے۔ اتوار کی رات شیوکمار نے سدارامیا اور ان کے دیگر پارٹی ساتھیوں کے ساتھ اپنی سالگرہ مناتے ہوئے ایک تصویر ٹویٹ کی۔
شیوکمار نے ٹویٹ کیا کہ میری زندگی کرناٹک کے لوگوں کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ میری سالگرہ کے موقع پر کرناٹک کے لوگوں نے مجھے سالگرہ کا بہترین تحفہ دیا۔ میرے کانگریس خاندان کا ان کی گرمجوشی سے مبارکباد کے لیے شکریہ!
اب کھرگے کے کورٹ میں گیند کے ساتھ سرفہرست دعویداروں کی قومی دارالحکومت میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے بھی ملاقات کی توقع ہے۔
اتوار کی شام کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کی میٹنگ بنگلورو کے ایک نجی ہوٹل میں ہوئی، اس نے ایک سطری قرارداد منظور کی جس میں کھرگے کو اپنا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار دیا گیا، جو کرناٹک کا اگلا وزیر اعلیٰ ہوگا۔ سی ایل پی میٹنگ میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور تین مرکزی مبصرین نے شرکت کی۔
رندیپ سنگھ سرجے والا نے بعد میں کہا کہ کھرگے زیادہ دیر نہیں لگائیں گے اور جلد ہی کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کریں گے۔ اتوار کی رات دیر گئے شروع ہونے والا اجلاس ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔ اس میں تمام 135 نو منتخب ایم ایل ایز نے شرکت کی۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ سشیل کمار شندے اور پارٹی لیڈر جتیندر سنگھ اور دیپک بابریہ میٹنگ میں بطور مبصر موجود تھے۔ میٹنگ میں سدارامیا، شیوکمار، وینو گوپال، جے رام رمیش اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سدارامیا یا ڈی کے شیوکمار کے بعد ان کی سالگرہ پر کوئی تحفہ دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، تو سرجے والا نے کہا کہ میں جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ان مباحثوں کا فریق نہیں ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میں کانگریس کا ایک سادہ کارکن ہوں جو اپنے تمام قانون سازوں کے ساتھ کھڑا رہا۔ ہم ایک ساتھ بیٹھ کر کرناٹک کے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جو ہمارے لیے زیادہ اہم ہے۔ ہم نے ڈی کے شیوکمار کی سالگرہ بھی ایک ساتھ منائی۔
اس سے پہلے اتوار کو بنگلورو میں ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ کے باہر حامیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور ’’ہم ڈی کے شیوکمار کو بطور وزیر اعلیٰ چاہتے ہیں‘‘ کے نعرے لگائے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔