اپنا ضلع منتخب کریں۔

    امت شاہ نے سابق کپتان کپل دیو سے کی ملاقات، مودی حکومت کی حصولیابیوں سے کرایا روشناس

     بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے حمایت کے لئے رابطہ مہم کے تحت سابق کرکٹ کھلاڑی کپل دیو سے ملاقات کی۔ اس دوران شاہ نے کپل دیو کے ساتھ مودی حکومت کی 4 سال کی حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا۔

    بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے حمایت کے لئے رابطہ مہم کے تحت سابق کرکٹ کھلاڑی کپل دیو سے ملاقات کی۔ اس دوران شاہ نے کپل دیو کے ساتھ مودی حکومت کی 4 سال کی حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا۔

    بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے حمایت کے لئے رابطہ مہم کے تحت سابق کرکٹ کھلاڑی کپل دیو سے ملاقات کی۔ اس دوران شاہ نے کپل دیو کے ساتھ مودی حکومت کی 4 سال کی حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا۔

    • Share this:
      نئی دہلی: بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے حمایت کے لئے رابطہ مہم کے تحت سابق کرکٹ کھلاڑی کپل دیو سے ملاقات کی۔ اس دوران شاہ نے کپل دیو کے ساتھ مودی حکومت کی 4 سال کی حصولیابیوں کا بھی ذکر کیا۔

      امت شاہ نے کپل دیو سے ان کی دہلی واقع رہائش گاہ 39 سندر نگر جاکر ملاقات کی۔ پارٹی لیڈروں نے بتایا کہ 26 مئی کو مودی حکومت کے 4 سال مکمل ہونے کے بعد بی جے پی نے حمایت کے لئے ’’سنمپرک فار سمرتھن‘‘ (رابطہ برائے حمایت) مہم کی شروعات کی ہے۔ ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ چار ہزار عہدیداران ایک لاکھ لوگوں سے رابطہ کریں گے جو اپنے حلقے میں مقبول ہیں تاکہ اپنی مدت کار کی تشہیر کرسکیں۔

      پارٹی نے کہا تھا کہ امت شاہ خود ہی 50 لوگوں سے ملاقات کریں گے۔ اسی ضمن میں آج انہوں نے سابق کپتان سے ملاقات کی۔ اس سے قبل انہوں نے سابق فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ اور سبھاش کشیپ سے 29 مئی کو ملاقات کی تھی۔

      پارٹی لیڈروں نے کہا کہ وہ 1983 کے عالمی کپ فاتح کپتان کے گھر گئے اور حکومت کی حصولیابیوں کے بارے میں انہیں بتایا۔  شاہ نے پہلے کہا تھا کہ مہم کا مقصد لوگوں کو حکومت کے اقدامات سے روشناس کرانا ہے، جن سے لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔ کیونکہ گاوں میں لوگوں کی پریشانیوں کو دوسر کرنے اور غریبوں کی زندگی بہتر بنانے کے لئے کافی کام کیا ہے۔

      امت شاہ نے کہا تھا کہ پانچویں سال میں حکومت کا ہدف کسانوں کو ان کے پیداوار کا ڈیڑھ گنا قیمت دلاکر ان کی زندگی میں تبدیلی لانی ہے۔ اس کا ہدف 50 کروڑ لوگوں کو پانچ لاکھ روپئے ہیلتھ بیمہ کے کوریج میں لاناہے۔

       

       
      First published: