اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Bulli Bai APP:اس وجہ سے عدالت نے دی مسلم خواتین کی نیلامی کاایپ بنانے والوں کو ضمانت

    Bulli Bai APP: عدالت کے مطابق، بشنوئی، ٹھاکر اور نیرج عمر کے لحاظ سے بالغ تھے اور ان میں سمجھ بوجھ بھی تھی، اس کے باوجود انہوں نے تینوں کم عمر ملزمان کی ناپختگی اور لاعلمی کا غلط استعمال کیا۔

    Bulli Bai APP: عدالت کے مطابق، بشنوئی، ٹھاکر اور نیرج عمر کے لحاظ سے بالغ تھے اور ان میں سمجھ بوجھ بھی تھی، اس کے باوجود انہوں نے تینوں کم عمر ملزمان کی ناپختگی اور لاعلمی کا غلط استعمال کیا۔

    Bulli Bai APP: عدالت کے مطابق، بشنوئی، ٹھاکر اور نیرج عمر کے لحاظ سے بالغ تھے اور ان میں سمجھ بوجھ بھی تھی، اس کے باوجود انہوں نے تینوں کم عمر ملزمان کی ناپختگی اور لاعلمی کا غلط استعمال کیا۔

    • Share this:
      Bulli Bai APP:ممبئی کی ایک عدالت نے بلی بائی ایپ(Bulli Bai App) کیس میں تین طالب علموں کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ ان ملزمان کی "نابالغ عمر اور ناسمجھی" کا گہری سمجھ رکھنے والے ایک اور ملزم نے غلط استعمال کیا تھا۔ باندرہ کورٹ کے مجسٹریٹ کے. سی راجپوت نے 12 اپریل کو وشال کمار جھا، شویتا سنگھ اور میانک اگروال کو ضمانت دی تھی، جبکہ ملزم اومکاریشور ٹھاکر اور نیرج سنگھ کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔ اس معاملے میں تفصیلی حکم منگل کو دستیاب کرایا گیا۔

      عدالت نے ضمانت پر رہائی پانے والے ملزمان کے والدین یا سرپرستوں سے کہا کہ اگر ممکن ہو تو 'کاونسلنگ' کروائیں تاکہ وہ اپنے بچوں کو سوشل میڈیا پر برتاؤ سمیت سماجی رویے کے اصولوں کے بارے میں سکھائیں۔ اس سے قبل مجسٹریٹ کورٹ اور سیشن کورٹ نے ان تمام کی ضمانتیں مسترد کر دی تھیں۔ پولیس کی جانب سے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد ملزم نے نئی عرضی داخل کی تھی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      طلاق شدہ مسلم خواتین کو بھی نان نفقہ پانے کا حق: الہ آباد High Court

      عدالت نے کہا کہ دستاویزات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ملزم نیرج بشنوئی، اومکاریشور ٹھاکر اور نیرج سنگھ بنیادی طور پر ایپ بنانے اور اپ لوڈ کرنے اور معلومات کو پھیلانے میں ملوث ہیں۔عدالت نے کہا کہ ملزم وشال کمار جھا، شویتا سنگھ اور میانک اگروال نے ان ملزمان کا پیچھا کیا تھا اور وہ کچھ چھوٹی موٹی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ عدالت نے کہا کہ اس طرح وشال، شویتا اور میانک کے کردار بشنوئی، ٹھاکر اور نیرج سنگھ کے کردار سے کم سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      SP لیڈر Rubina Khan کا متنازعہ بیان، مندر کے سامنے بیٹھ کر قرآن پڑھیں گی مسلم خواتین

      عدالت کے مطابق، بشنوئی، ٹھاکر اور نیرج عمر کے لحاظ سے بالغ تھے اور ان میں سمجھ بوجھ بھی تھی، اس کے باوجود انہوں نے تینوں کم عمر ملزمان کی ناپختگی اور لاعلمی کا غلط استعمال کیا۔ عدالت نے کہا کہ وشال، شویتا اور میانک کے امتحانات آنے والے ہیں اور اگر انہیں جیل میں رکھا گیا تو ان کے مستقبل پر برا اثر پڑے گا۔ لہٰذا، تینوں کے خلاف لگائے گئے الزامات اور ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے، وہ ضمانت پر رہائی کے حقدار ہیں، کیونکہ ان کا کردار ’’کم گمبھیر‘‘ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: