ججوں کی تقرری کیلئے ایس سی کالجیم میں حکومت کی نمائندگی کا مطالبہ، وزیر قانون نے CJI کو لکھا خط
سپریم کورٹ فائل فوٹو
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے سات جوڈیشل افسران اور دو وکلاء کو مختلف ہائی کورٹس کے ججوں کے طور پر ترقی دینے کی سفارش کی تھی۔ کالجیم کی قراردادیں سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئیں۔
مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے چیف جسٹس آف انڈیا (CJI) ڈی وائی چندرچوڑ کو خط لکھا ہے۔ انھوں نح اپنے مذکورہ خط میں سپریم کورٹ کالجیم میں بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی نمائندگی کے لیے کہا ہے۔ سپریم کورٹ کالجیم، سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری کے لیے ذمہ دار ہے۔
اس خط کی پیروی اس سلسلے میں پہلے سی جے آئی کو جمع کرائی گئی تحریری درخواستوں کے سلسلے میں کی گئی تھی۔ اس سے قبل سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے نیشنل جوڈیشل اپوائنٹمنٹ کمیشن ایکٹ (این جے اے سی) کو خارج کر دیا تھا اور کالجیم نظام کے ایم او پی کی تشکیل نو کی ہدایت دی تھی۔ تازہ ترین درخواست اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کے معاملے پر ایک زبردست بحث کے درمیان سامنے آئی ہے جس میں حکومت موجودہ کالجیم نظام پر سوال اٹھا رہی ہے اور سپریم کورٹ اس کا دفاع کر رہی ہے۔ اس سے قبل رجیجو نے این جے اے سی کو ختم کرنے کے لیے عدلیہ اور کالجیم نظام پر تنقید کی تھی۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے بھی سپریم کورٹ کے ذریعہ این جے اے سی ایکٹ کو ختم کرنے کی تنقید کی۔ جگدیپ دھنکھر راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی ہیں۔
دھنکھر نے 1973 کے تاریخی کیسوانند بھارتی کیس کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ اس نے ایک غلط نظیر قائم کی ہے اور وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں کہا کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کر سکتی ہے لیکن اس کے بنیادی ڈھانچے میں نہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے سات جوڈیشل افسران اور دو وکلاء کو مختلف ہائی کورٹس کے ججوں کے طور پر ترقی دینے کی سفارش کی تھی۔ کالجیم کی قراردادیں سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئیں۔ جس میں جسٹس ایس کے کول اور کے ایم جوزف بھی شامل ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔