ملک کے کسان مودی سے زیادہ سمجھدار ہیں، وہ گمراہ ہونے والے نہیں ہیں: راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ "ہندوستان کا کسان وزیر اعظم سے زیادہ سمجھدار ہے اور وہ جانتا ہے کہ کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں ہو رہا ہے۔ یہی سچائی ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ ان تینوں کالے قوانین کو واپس لیا جائے۔
- UNI
- Last Updated: Jan 19, 2021 06:29 PM IST

ملک کا کسان مودی سے زیادہ سمجھدار ہے: راہل گاندھی
نئی دہلی۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی (Rahul Gandhi) نے تینوں زرعی قوانین کو رد کرنے کے کسانوں کے مطالبے کو پورا نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے بہانے انہیں تھکانا چاہتے ہیں لیکن احتجاج کرنے والے کسان نریندر مودی سے زیادہ سمجھدار ہیں اور وہ تھکنے یا گمراہ ہونے والے نہیں ہیں اور نہ ہی کسی کے بہکاوے میں آنے والے ہیں۔
#WATCH Delhi: Congress' Rahul Gandhi reacts on BJP chief JP Nadda's tweets on him, says, "...Farmers know the reality. All farmers know what Rahul Gandhi does. Nadda ji was not at Bhatta Parsaul. I have a clean character, I'm not scared, they can't touch me. They can shoot me." pic.twitter.com/JNXQHviMkG
— ANI (@ANI) January 19, 2021
The rice, wheat you (middle class) buy comes at the rate you purchase because of APMC and the agricultural system. This is not an assault on farmers but on the middle class and on every single youngster in the country, who is not able to get a job: Congress leader Rahul Gandhi pic.twitter.com/R83A0JBaYf
— ANI (@ANI) January 19, 2021
کانگریس لیڈر نے کہا کہ "ہندوستان کا کسان وزیر اعظم سے زیادہ سمجھدار ہے اور وہ جانتا ہے کہ کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں ہو رہا ہے۔ یہی سچائی ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ ان تینوں کالے قوانین کو واپس لیا جائے۔ تکبر میں ڈوبی ہوئی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ کسانوں کو تھکایا جاسکتا ہے، انہیں بے وقوف بنایا جاسکتا ہے لیکن کسان کو نہ تو تھکایا جاسکتا ہے اور نہ ہی بے وقوف بنایا جاسکتا ہے۔
راہل گاندھی نے مودی حکومت پر کچھ سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ "اس ملک کے 4-5 نئے مالکان ہیں۔ مودی ان 4-5 لوگوں کے ہاتھ میں پورے ہندوستان کی کھیتی کا ڈھانچہ سونپ رہے ہیں۔ گزشتہ 6-7 برسوں پر نظر ڈالیں تو ہر صنعت میں صرف ان چار پانچ افراد کی اجارہ داری قایم کی جارہی ہے۔ ہوائی اڈے ہوں یا ٹیلی کام کے شعبے، جہاں کہیں بھی دیکھیں، صرف ان لوگوں کی اجارہ داری قائم ہوئی ہے"۔
انہوں نے کہا کہ "آج تک کھیتی باڑی پرکسی کی اجارہ داری نہیں تھی اور ہندوستان کے کھیتوں کا فائدہ کسانوں، مزدوروں، متوسط طبقے اور غریبوں کو ہو تا تھا، لیکن اب مودی نے اس صورتحال کو بدلنے کا عمل شروع کیا ہے اور اسی وجہ سے کسان سڑکوں پر آگئے ہیں۔ ہم سب کو کسانوں کو اپنا پورا تعاون دینا ہوگا۔ ہمارے متوسط طبقے کے بھائیوں اور نوجوانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کسان اپنی حفاظت نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ آپ کی اور آپ کے کھانے کی حفاظت کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت کسان کی آزادی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس عمل کو آہستہ آہستہ آگے بڑھایا جارہا ہے۔ پہلے بھٹہ پرسول کا معاملہ آیا، لیکن یہ بند ہوا، تو پھر حصول اراضی کا عمل شروع کیا گیا اور کسان مخالف قوانین لائے گئے۔ یہ کسانوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی سازش ہے اور اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی چار سے پانچ لوگوں کو کھیتی کا پورا ڈھانچہ سونپ دینا چاہتے ہیں۔ کسانوں کی اراضی ان کے حوالے کرنا چاہتے ہيں، اسی لیے ان کی حکومت کسان مخالف یہ تین قوانین لائی ہے اور کسانوں پر حملہ کررہی ہے، لیکن ملک کا کسان ان قوانین کو ختم کرنے کے بعد ہی گھر لوٹے گا۔