عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعہ حکومت کو آئینہ دکھانا ہے :کانگریس
کنگریس نے مودی حکومت پر چارسال میں ملک میں بدنظمی پیداکرنے ،معیشت کو تباہ کرنے اور وعدے پورے نہ کرنے جیسے کئی الزام لگائے اور کہاکہ انھیں وجوہات سے اسکے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ہے اور اسکا مقصداسے آئینہ دکھانا ہے
کنگریس نے مودی حکومت پر چارسال میں ملک میں بدنظمی پیداکرنے ،معیشت کو تباہ کرنے اور وعدے پورے نہ کرنے جیسے کئی الزام لگائے اور کہاکہ انھیں وجوہات سے اسکے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ہے اور اسکا مقصداسے آئینہ دکھانا ہے
کانگریس نے مودی حکومت پر چارسال میں ملک میں بدنظمی پیداکرنے ،معیشت کو تباہ کرنے اور وعدے پورے نہ کرنے جیسے کئی الزام لگائے اور کہاکہ انھیں وجوہات سے اسکے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ہے اور اسکا مقصداسے آئینہ دکھانا ہے ۔کانگریس ترجمان آنند شرمانے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہاکہ عدم اعتماد کی تحریک میں تعدادکی اہمیت نہیں ہے بلکہ اہم یہ ہے کہ کس بنیاد پر یہ تحریک پیش کی گئ ہے ۔اس حکومت نے چار سال کے دوران ملک کے عوام کو گمراہ کیاہے ،ہرمحاذ پر ناکام رہی ہے اس لئے اسکے خلاف یہ تحریک پیش کی گئی ہے ۔
انھوں نے کہاکہ مودی حکومت کی چار سال کی مدت کار کے دوران ملک کی معیشت خستہ حال ہوگئی ہے ،روپئے کی قدر میں گراوٹ آرہی ہے ،بینکوں کا پیسہ لٹ رہاہے ،اقتدارتک رسائی رکھنے والے لوگوں کی چاندی ہے اور وہ اقتدارمیں بیٹھے لوگوں سے رابطہ کا فائدہ اٹھاکر بینکوں کو لوٹ رہے ہیں اور بیرون ملک فرارہورہے ہیں ۔بدنظمی اس قدرپھیل گئی ہے کہ بینک کا قرض صرف 30سے 35فیصدتک ہی واپس آرہاہے ۔سرمایہ کاری میں کمی آرہی ہے ۔
ترجمان نے حکومت پر پٹرول ڈیزل سے منافع کمانے کا الزام لگایا اور کہاکہ منافع خوری کے بجائے حکومت کو ملک کے عوام کو مہنگائی سے راحت دینے کے لئے قدم اٹھانا چاہئے تھا۔پچھلے عام انتخابات میں مہنگائی کو موضوع بناکر بی جے پی حکومت بنانے میں کامیاب رہی لیکن مہنگائی روکنے میں وہ پوری طرح سے ناکام رہی ہے ۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔