اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Credit Debit Card New Rule: کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کا نیا اصول، جولائی سے آن لائن ادائیگی میں یہ ہوگی تبدیلی!

    کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن کے اصول کے پورے ملک میں لاگو ہونے کے بعد گھریلو آن لائن تاجروں کو اپنے سرورز پر کسٹمر کا ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ یہ صارفین کی رازداری کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔

    کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن کے اصول کے پورے ملک میں لاگو ہونے کے بعد گھریلو آن لائن تاجروں کو اپنے سرورز پر کسٹمر کا ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ یہ صارفین کی رازداری کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔

    کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن کے اصول کے پورے ملک میں لاگو ہونے کے بعد گھریلو آن لائن تاجروں کو اپنے سرورز پر کسٹمر کا ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ یہ صارفین کی رازداری کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔

    • Share this:
      ریزرو بینک آف انڈیا (Reserve Bank of India) نے کہا ہے کہ ہندوستان میں ادائیگی نظام میں 1 جولائی سے ٹوکنائزیشن کے اصول کے تحت ایک تبدیلی لائی جارہی ہے۔ یکم جنوری سے یکم جولائی تک کریڈٹ کارڈز سے پیمنٹ کے وقت اس اصول پر عمل کرنا ہوگا۔

      کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن کے اصول کے پورے ملک میں لاگو ہونے کے بعد گھریلو آن لائن تاجروں کو اپنے سرورز پر کسٹمر کا ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ یہ صارفین کی رازداری کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔

      ڈیبٹ کارڈ، کریڈٹ کارڈ ٹوکنائزیشن کیا ہے؟

      آر بی آئی کی ویب سائٹ کے مطابق ٹوکنائزیشن سے مراد کارڈ کی اصل تفصیلات کو ایک متبادل کوڈ کے ساتھ تبدیل کرنا ہے جسے ٹوکن کہا جاتا ہے، جو کہ کارڈ ٹوکن درخواست کنندہ (یعنی وہ ادارہ جو گاہک کی طرف سے ٹوکنائزیشن کی درخواست کو قبول کرتا ہے) کے امتزاج کے لیے منفرد ہوگا۔ ایک کارڈ اور متعلقہ ٹوکن جاری کرنے کے لیے اسے کارڈ نیٹ ورک پر منتقل کیا جائے گا اور ڈیوائس پر اس کو ظاہر کیا جائے گا۔

      ہندوستان کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ اس ٹوکن میں کوئی ذاتی معلومات نہیں ہے جس تک براہ راست رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور اسے ادائیگیوں کو مکمل کرنے کا سب سے محفوظ طریقہ بناتے ہوئے بدلتا رہتا ہے۔ ایک بار کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن ہو جانے کے بعد ادائیگی جمع کرنے والے اور آن لائن مرچنٹس آپ کے کارڈ کا ڈیٹا بشمول ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ نمبر، CVV، کارڈ کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ اور دیگر حساس معلومات کو محفوظ نہیں کر سکیں گے۔

      بینک اور آن لائن مرچنٹس پہلے ہی اپنے صارفین کو ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈز کو ٹوکنائز کرنے کے لیے الرٹ بھیج رہے ہیں۔ اگر کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ ٹوکنائزیشن 1 جولائی سے پہلے نہیں کیا جاتا ہے تو کیا ہوگا؟

      یہ بھی پڑھیں: Agneepath Recruitment: انڈین آرمی میں اگنی پتھ اسکیم کے تحت بھرتی 2022، جانیے تفصیلات

      اس وقت تک آپ کو آن لائن تاجروں اور بینکوں سے اپنے کارڈز کو آسانی سے ادائیگی کرنے کے لیے 'ٹوکنائز' کرنے کے لیے اطلاعات موصول ہو چکی ہوں گی۔ تاہم عمل لازمی نہیں ہے۔ اگر آپ 1 جولائی تک اپنا کارڈ ٹوکنائز نہیں کرتے ہیں، تو آپ کو آن لائن کچھ بھی خریدتے وقت کارڈ کی تمام تفصیلات دوبارہ درج کرنی ہوں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ موجودہ ڈیٹا سرور سے حذف کر دیا جائے گا۔

      یہ بھی پڑھیں: EPF Transfer:گھربیٹھے آن لائن ٹرانسفرکریں اپنا پی ایف اکاؤنٹ،جانیے مرحلہ وارآسان طریقہ

      کارڈ ٹوکنائزیشن کے فوائد:

      ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ کا ٹوکنائزیشن زیادہ محفوظ آن لائن لین دین کو یقینی بنائے گا کیونکہ تاجروں کی ویب سائٹ یا موبائل ایپلیکیشن پر صارف کا کوئی ڈیٹا محفوظ نہیں ہوگا۔ ایس بی آئی کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ٹوکنائزڈ کارڈ کے لین دین کو زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے کیونکہ کارڈ کی اصل تفصیلات کو لین دین کرنے کے لیے تاجروں کے ساتھ شیئر/ اسٹور نہیں کیا جاتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: