سہارنپور : ایشیا کی معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے شادی کے رجسٹریشن کو لازمی بنائے جانے کی شدید مخالفت کی ہے اور اس کو مذہبی آزادی کے خلاف قرار دیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند اور دیگر علما کا کہنا ہے کہ ہم شادی کے رجسٹریشن کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ایسا نہ کرنے والوں کو سرکاری سہولیات سے محروم رکھنے کا فرمان غلط ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے کہا ہے کہ شادی کے رجسٹریشن کو جبرا نافذ کرنا مذہبی آزادی کے خلاف ہے ۔ مذہبی طور پر شادی صرف نکاح کرنے سے ہو جاتی ہے۔ یہ کہنا کہ اگر رجسٹریشن نہیں کرایا جائے گا تو سرکاری سہولیات سے محروم کر دیا جائے گا، یہ براہ راست ہراساں کرنے والا فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون اس طرح ہونا چاہئے کہ اگر کوئی اپنی مرضی سے رجسٹریشن کروانا چاہے تو کرواسکتا ہے ... زور زبردستی ضروری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نکاح نامہ اپنے آپ میں ہی شادی رجسٹریشن ہے۔ یہ دو گواہوں کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ یوگی حکومت نے شادی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا ہے ، جس کی رو سے اب اترپردیش میں مسلم سمیت تمام طبقات کیلئے شادی رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگیا ہے ۔شادی کا رجسٹریشن صرف 10 روپے میں ہو گا اور جو اپنی شادی کا رجسٹریشن نہیں کروائے گا اسے سرکاری سہولیات کا فائدہ نہیں ملے گا۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔