دنیا کے مشہور اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم دیوبند نے تین طلاق پر روک لگانے سے متعلق آرڈیننس کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے جمعرات کو بیان جاری کرکے کہا کہ ہندوستانی آئین میں ہر طبقے کو آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا حق دیا گیا ہے لیکن مودی حکومت نے شرعی قانون میں مداخلت کی ہے۔ یہ تشویش کا موضوع ہے جسے ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا، سہارنپور کی تین طلاق کی متاثرہ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے والی عطیہ صابری نے کہا ہے کہ اس آرڈیننس سے مسلم خواتین کو ہراسانی سے نجات ملے گی اور فخر کے ساتھ رہنے کا موقع ملے گا۔ عدالت کی وکیل فرح فیض نے کہا کہ مودی حکومت نے زبردست جرات کا مظاہرہ کیا ہے اور وزیراعظم نریندر مودی نے مسلم خواتین کی مصیبت کو دیکھ کر اس سے چھٹکارا دلایا ہے۔
مشہور سماجی کارکن قدسیہ انجم نے کہا کہ آرڈی نینس میں اس کا التزام نہیں کیا گیا ہے کہ تین طلاق دینے والے شوہر کے جیل جانے کے بعد اس کے خاندان کی پرورش کیسےہوگی۔ حکومت کو اس پر بھی توجہ دینی چاہئے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔