مختلف سماجی تنظیموں کے وفد نے کیا آسام کے درنگ ضلع کا دورہ، انتظامیہ سے کیا یہ بڑا مطالبہ
وفد نے ضلع کے دھول پور علاقے میں دو افراد کے قتل کی شدید مذمت کی اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ نیز پولیس کی کارروائی میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا ۔
وفد نے ضلع کے دھول پور علاقے میں دو افراد کے قتل کی شدید مذمت کی اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ نیز پولیس کی کارروائی میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا ۔
نئی دہلی : مختلف سماجی تنظیموں بشمول جماعت اسلامی ہند، جمعیتِ علماء ہند اور اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کے ایک وفد نے اتوار کو آسام کے ضلع درنگ کا دورہ کیا اور علاقہ میں مسلمانوں کی بے دخلی اور پولیس کی کارروائی کے حوالے سے ایس پی سشانت بسوا شرما اور ڈپٹی کمشنر پربھتی تھائوسین سے ملاقات کی۔
وفد نے ضلع کے دھول پور علاقے میں دو افراد کے قتل کی شدید مذمت کی اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ نیز پولیس کی کارروائی میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا ۔ وفد کے ذریعہ یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ریاست بھر میں مسلمانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنا بند کیا جائے اور انہیں مناسب پناہ گاہیں فراہم کی جائیں۔ اس موقع پر وفد میں شامل ایس آئی او کے قومی صدر محمد سلمان احمد نے کہا کہ دو افراد کی ہلاکت ، اور ایک میت کے جسم کی بے حرمتی ریاست کا ظالمانہ اور فرقہ وارانہ چہرہ ظاہر کرتی ہے ۔ اس طرح سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقات کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنانا آسام میں لوگوں کے تحفظ پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب سے آسام میں بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، اس نے اقلیتی برادری کے زیر اثر علاقوں میں ہزاروں لوگوں کو بے دخل کرنا شروع کیا ہے۔ ضلع درنگ میں بے دخل کیے گئے 900 خاندانوں کو فوری طور پر غذائی خوراک، پناہ گاہ اور قانونی مدد کی ضرورت ہے ۔ یہ ریاستی حکومت کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گھر خاندانوں کی باز آباد کاری کرے۔
وفد میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ایس امین الحسن، جمعیتِ علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، جماعت اسلامی ہند کے سیکرٹری محمد شفیع مدنی اور ایس آئی او کے قومی صدر محمد سلمان احمد سمیت دیگر لوگ شامل تھے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔