دہلی الیکشن نتائج 2020: کیا دہلی الیکشن میں شاہین باغ نے بی جے پی کو ہرا دیا؟
اس بار ووٹوں کا رجحان دکھاتا ہے کہ مسلم ووٹر ایک بار پھر سے کیجریوال کے ساتھ اور زیادہ مضبوطی سے کھڑے ہوئے ہیں۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 11, 2020 04:27 PM IST

ہم بات کرنا چاہتے ہیں ہم یہاں خوشی سے نہیں بیٹھے ہیں کیونکہ اس مسئلے کا حل صرف مذاکرات سے ہی نکل سکتا ہے۔ حکومت کو یہاں آکر ہمیں یقین دہانی کرانی چاہئے۔
نئی دہلی۔ اس بار کے دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی اور اس نے اپنے 200 ارکان پارلیمنٹ سمیت وزیر اعظم نریندر مودی اور کئی وزرا کو انتخابی تشہیر کے میدان میں اتار دیا تھا۔ الیکشن جیتنے کے لئے اس نے اشتعال انگیز نعروں سے لے کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے سلسلہ میں شاہین باغ میں جاری احتجاجی مظاہرہ کو اپنا مدعا بنایا، لیکن کیا اس کا فائدہ عام آدمی پارٹی کو ہوا؟ دہلی اسمبلی الیکشن میں ووٹوں کی تقسیم کچھ اسی طرف اشارہ کر رہی ہے۔ اس سے پہلے سال 2015 کے اسمبلی الیکشن میں جو مسلم رائے دہندگان بڑی تعداد میں عآپ کے ساتھ ہوئے تھے، 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں انہوں نے کانگریس میں واپسی کی تھی۔
کانگریس کو اس سے کچھ امید ہوئی تھی۔ لیکن اس بار ووٹوں کا رجحان دکھاتا ہے کہ مسلم ووٹر ایک بار پھر سے کیجریوال کے ساتھ اور زیادہ مضبوطی سے کھڑے ہوئے ہیں۔

اروند کیجریوال جیت کا جشن مناتے ہوئے
عام آدمی پارٹی کو اس بار 63 کے آس پاس سیٹیں مل رہی ہیں جو پچھلی بار سے محض 4 سیٹ ہی کم ہے۔ حالانکہ سیٹوں میں یہ کمی انتہائی معمولی ہی ہے۔ وہیں، 2015 میں محض تین سیٹیں حاصل کرنے والی بی جے پی اس بار بھی کوئی خاص مظاہرہ کرتی دکھ نہیں رہی ہے کیونکہ وہ صرف 7 سیٹیں ہی جیتتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس کی ایک بار پھر انتہائی خراب کارکردگی رہی ہے۔ پارٹی پھر سے صفر پر کلین بولڈ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ پارٹی کا کھاتہ تو پھر نہیں کھل رہا، البتہ اس کا ووٹ فیصد کم ہو کر تقریبا نصف ہو گیا ہے۔