نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے شادی سے پہلے رشتہ بنانے سے متعلق ایک معاملے میں اہم تبصرہ کیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ اگر شادی کا سچا وعدہ کرکےسیکس کیا جائے اور بعد میں کسی وجہ سے شادی ممکن نہ ہو تو اسے ریپ نہیں کہا جاسکتا۔ دہلی ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ ایک ایسے کیس کی سماعت کے دوران دیا جس میں ایک مرد اور ایک عورت طویل عرصے سے رلیشن شپ میں تھے اور ان کی منگنی بھی ہو گئی تھی لیکن کسی وجہ سے ان کی شادی نہ ہو سکی اور رشتہ ٹوٹ گیا۔
جسٹس سبرامنیم پرساد نے تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (2) (این) کے تحت ایک خاتون پر عصمت دری کا الزام لگانے والے ٹرائل کورٹ کے حکم کو ایک طرف کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اسقاط حمل کے بعد پیٹ میں ڈاکٹروں نے چھوڑ دیا بچے کا کچھ حصہ! 7ماہ تک بھیانک درد سے تڑپتی رہی خاتوناپنے فیصلے میں جج نے کہا کہ استغاثہ Prosecution کے مطابق بھی درخواست گزار نے تین ماہ تک لڑکی کے والدین کو اس سے شادی کرنے کی اجازت دینے کیلئے سمجھایا اور جسمانی تعلقات قائم کرنے کے لیے خاتون کی رضامندی غلط مقصد یا خوف کی بنیاد پر نہیں تھی۔
اپنے حکم میں، عدالت نے کہا، "دونوں کے درمیان ایک منگنی کی تقریب ہوئی تھی اور خاندان کے تمام افراد نے اس میں شرکت کی تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کا اصل میں پراسیکیوٹر (خاتون ) سے شادی کرنے کا ارادہ تھا۔ محض اس لیے کہ رشتہ ختم ہو گیا، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ درخواست گزار کا الزام لگانے والے سے پہلی بار شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ اس بنا پر اس عدالت کی رائے ہے کہ الزام لگانے والی (عورت) کی طرف سے جسمانی تعلقات کے لیے جو رضامندی دی گئی تھی وہ غلط مطلب یا خوف پر مبنی نہیں تھی۔
پیسے کمانے کیلئے اس خاتون نے آن لائن انجان مردوں کے ساتھ شروع کیا یہ کام، جان کر دنگ رہ جائیں گے آپ سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔