Agnipath scheme: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف عرضیوں پر سماعت، دہلی ہائی کورٹ آج سنائے گی بڑا فیصلہ
دہلی ہائی کورٹ
مرکزی حکومت نے استدلال کیا کہ اگنی پتھ ایک بڑی اسکیم ہے جسے ماہرین کی طرف سے جامع مذاکرات کے بعد تیار کیا گیا ہے تاکہ قوم کی ضروریات اور بدلتے ہوئی صورت حال سے متعلق فوج کو تیار کیا جائے اور فوج میں خدمت کا ہر ایک کو موقع دیا جائے۔
اگنی پتھ فوجی بھرتی اسکیم (Agnipath military recruitment scheme) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر دہلی ہائی کورٹ (Delhi high court) 27 فروری 2023 بروز پیر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ پچھلے سال اگنی پتھ فوجی بھرتی اسکیم کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے۔
چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامونیم پرساد کی بنچ نے 15 دسمبر کو اپنا حکم محفوظ رکھا اور فریقین سے کہا کہ وہ عدالت کی موسم سرما کی تعطیلات سے قبل 23 دسمبر تک اپنی تحریری گذارشات داخل کریں۔ جولائی میں سپریم کورٹ نے درخواستیں منتقل کر دیں۔ سپریم کورٹ نے کیرالہ، پنجاب اور ہریانہ، پٹنہ اور اتراکھنڈ کی ہائی کورٹس سے کہا کہ وہ اس اسکیم کے خلاف درخواستوں کو دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کریں یا اگر درخواست گزار چاہیں تو فیصلہ آنے تک انہیں زیر التوا رکھیں۔ اگست میں دہلی ہائی کورٹ نے اسکیم کو روکنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ عبوری حکم دینے کے بجائے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ مرکزی حکومت نے اکتوبر میں عدالت کو بتایا کہ فوج میں بھرتی قومی سلامتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک ضروری خود مختار کام ہے۔
کورٹ نے مزید کہا کہ عالمی فوجی جنگ میں ’سمندر کی تبدیلی‘ کے تناظر میں ساختی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو جدید اور مستقبل کی جنگی قوت کے حصول کو یقینی بنانے اور فوج میں نوجوان خون کو شامل کرنے کے لیے یہ اسکیم شروع کی گئی ہے۔
اس اسکیم میں ایسے نوجوان حصہ لے سکتے ہیں؛ جو ذہنی اور جسمانی طور پر فٹ ہیں۔
مرکزی حکومت نے استدلال کیا کہ اگنی پتھ ایک بڑی اسکیم ہے جسے ماہرین کی طرف سے جامع مذاکرات کے بعد تیار کیا گیا ہے تاکہ قوم کی ضروریات اور بدلتے ہوئی صورت حال سے متعلق فوج کو تیار کیا جائے اور فوج میں خدمت کا ہر ایک کو موقع دیا جائے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔