نربھیا اجتماعی عصمت دری کیس کے چاروں قصورواروں کو آج ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا۔ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے کہا کہ اس کیس سے جڑا ایک معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس لئے جب تک وہاں کا نبٹارا نہیں ہوتا ہے۔ لوئر کورٹ اس وقت تک سماعت نہیں کرے گا۔ بتادیں کہ سپریم کورٹ نربھیا گینگ ریپ کے قصوروار اکشے کمار سنگھ کی نظرثانی کی عرضی پر 17 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ ایسے میں پٹیالہ کورٹ نے سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔
پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں اس دوران نربھیا کے وکیل نے کہا کہ پھانسی کی تاریخ طے ہونی چاہئے۔ رحم کی عرضی سے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کا کوئی لینا دیا نہیں ہے۔ رحم کی عرضی لگانے کیلئے ڈیتھ وارنٹ کو نہیں روکا جاسکتا۔ اس پر کورٹ نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے دیجئے اس کے بعد ہی ہم سماعت کریں گے۔
کورٹ نے قصورواروں کے وکیل اے پی سنگھ کو بھی پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ آپ کیس کے دوران کورٹ میں موجود نہیں ہوتے ہیں۔ آپ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ آنے میں دیر کررہے ہیں۔
چاروں ملزموں کی جلد پھانسی کی عرضی پر سماعت ملتوی پر نربھیا کی ماں نے کہا "جب ہم قصورواروں کی سزا کیلئے 7 سال سے انتظار کررہے ہیں تو 7 دن اور کر لیں گے"۔
بتادیں کہ نربھیا کے قصوروار بھلے ہی اپنے آپ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش میں لگے ہوں لیکن تہاڑ انتظامیہ چاروں قصورواروں کو پھانسی دئے جانے کی تیاری کر چکا ہے۔ پھانسی کیلئے جلاد کا انتظام کرنے کیلئے یوپی کے جیل انتظامیہ کو بھی تہاڑ امتظامیہ کی جانب سے خط لکھا گیا ہے۔
حالانکہ ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ صرف اکشے کو چھوڑ کر دیگر تین مجرموں کو 16 دسمبر کو پھانسی دی جاسکتی ہے ، مگر اس کا بہت کم ہی امکان ہے ۔ قانون کے ماہرین کے مطابق یہ ایک معاملہ ہے اور اس کی ایف آئی آر بھی ایک ہی ہے ، اس لئے تین مجرموں کو الگ سے پھانسی دینا عدالت کے صوابدید پر ہی منحصر ہوگا ۔ بتادیں کہ چاروں مجرموں کی 13 دسمبر کو پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیشی ہے ۔
بتادیں کہ اس معاملہ کے ایک مجرم ونے شرما کی طرف سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے پاس داخل کی گئی رحم کی عرضی کو وزارت داخلہ نے نامنظور کرنے کی سفارش کی ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ وزارت داخلہ کی سفارش کے بعد صدر جمہوریہ جلد ہی رحم کی عرضی پر فیصلہ لیں گے ۔ حیدرآباد کی خاتون ڈاکٹر کی اجتماعی آبروریزی اور قتل کے بعد لاش کو جلانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد نربھیا کے مجرموں کو بھی پھانسی دئے جانے کے مطالبہ نے شدت اختیار کرلیا تھا ۔
نربھیا معاملہ میں چھ مجرموں میں ایک کی جیل میں موت ہوچکی ہے جبکہ ایک نابالغ مجرم سزا کاٹ کر جیل سے باہر آچکا ہے ۔ میرٹھ کے پون جلاد نے بتایا کہ دہلی حکومت کی جانب سے مجھے بلایا گیا ہے ۔ پون جلاد نے نیوز 18 سے خاص بات چیت میں نربھیا سانحہ کے مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایسے بھیانک سانحہ کے مجرموں کو پھانسی ہی دینی چاہئے ۔ تاکہ دوسرے مجرموں میں بھی اس کو دیکھ کر خوف پیدا ہو ۔ ان کے ذہن میں بھی ایسا جرم کرنے سے پہلے پھانسی کا خوف رہے ۔ پون جلاد نے بتایا کہ پھانسی سے پہلے ٹرائل ہوتا ہے ، تاکہ پھانسی کے وقت غلطی نہ ہو ۔
نربھیا کے والد نے کہا : آج سماعت کے بعد ہی کچھ کہیں گےادھر نربھیا کے والد نے کہا کہ آفیشیل طور سے کوئی بات نہیں کہی گئی ہے ، اس لئے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے ۔ آج عدالت میں تاریخ ہے ۔ 13 تاریخ کو سماعت ہونی ہے ، وہاں جو ہوگا ، اس کے بعد ہی ہم کچھ کہیں گے ۔ نربھیا کی والدہ نے کہا کہ میرے پاس اس کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔ عدالت میں سماعت کی13 دسمبر تاریخ پڑی ہوئی ہے ، وہاں پر جو ہوتا ہے ، اس کے بعد ہی ہم کچھ کہہ سکیں گے ۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پھانسی ہو ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔