دہلی تشدد: اب تک22 اموات، وزیرداخلہ امت شاہ نے24 گھنٹےمیں طلب کی چوتھی میٹنگ، اجیت ڈوبھال نےسنبھالی کمان
دہلی میں ہوئے تشددمعاملےمیں اب تک 22 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اورسرکاری طور پر 189 لوگ اس تشدد میں زخمی بتائے جارہے ہیں۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 26, 2020 06:20 PM IST

امیت شاہ نے فوجیوں کی شہیدوں پر کہا- درد کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ (Central Home Minister) امت شاہ (Amit Shah) نے دہلی تشدد (Delhi Violence) کو لےکر پھرسے میٹنگ طلب کی تھی۔ اس میٹنگ میں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر (NSA) اجیت ڈوبھال بھی موجود تھے۔ یہ منگل سے وزیر داخلہ امت شاہ کی اس موضوع پرچوتھی میٹنگ ہے۔ دہلی تشدد کوکنٹرول کرنےکی ذمہ داری این ایس اے اجیت ڈوبھال کو سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نےفساد متاثرہ موجپوراوربابرپور علاقےکا دورہ کیا۔ دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنائک نےکہا ہےکہ دہلی میں تیزی سے حالات معمول پرلوٹ رہے ہیں۔ دہلی میں ہوئےتشدد میں اب تک کل 22 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور 189 لوگ اس تشدد میں سرکاری طور پر زخمی بتائے جارہے ہیں۔

این ایس اے اجیت ڈوبھال نے فساد متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ تصویر: اے این آئی
ہائی کورٹ نے مارے گئے لوگوں کے آخری رسوم کےلئے دیا یہ حکم
اس سے قبل بدھ کو راجدھانی دہلی میں ہوئےتشدد (Delhi Violence) کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں تشدد میں مارے گئےلوگوں کےاہل خانہ کو آخری رسوم میں جانے کےلئے محفوظ راستہ دستیاب کرانےکا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ ہیلپ لائن نمبرجاری کرنےکا حکم بھی دیا ہے۔ اس معاملے پر عدالت میں اب 28 فروری (جمعہ) کو 2:30 بجے آئندہ سماعت ہوگی۔
#NewsAlert | Home Minister has made all arrangements and Police has been deployed in affected areas: NSA Ajit Doval #CitizenshipShowdown pic.twitter.com/rSnLJERQqi
— News18 (@CNNnews18) February 26, 2020
کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کریں: عدالت
دہلی ہائی کورٹ نے کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ سےکہا، کپل مشرا اور دیگر کے خلاف اشتعال انگیز تقریرکرنے کےلئےایف آئی آر درج کریں۔ ہائی کورٹ نے سالیسیٹر جنرل سے یہ پیغام کمشنر تک پہنچانے کو کہا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے، کمشنرکو للیتا کماری کے رہنما خطوط پر عمل کرنا چاہیے تھا اور ایف آئی آر درج نہ کرنےکےلئے انہیں سنگین نتائج کا سامنا ہوگا۔ کوئی بھی قانون کے اصول سےبالاتر نہیں ہے۔
#JustIn – Register FIR against Kapil Mishra and others for hate speech: Delhi High Court@saahilmenghani with details. #CitizenshipShowdown pic.twitter.com/hSBeEAf2ZZ
— News18 (@CNNnews18) February 26, 2020
اس سے قبل ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کی ویڈیو چلائی گئی۔ چونکہ دہلی ہائی کورٹ میں شمال مشرقی دہلی میں جاری تشدد پرکارروائی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں بی جے پی لیڈران کے ذریعہ کی جانے والی متعدد تقریروں کے ذریعہ نفرت پھیلانےکا الزام لگایا گیا ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکرکی ویڈیو دیکھی گئی، جس میں وہ اپنی ریلی کے شرکاء کو ملک کے غداروں کو گولی مار نے کوکہہ رہے ہیں۔