نئی دہلی: دہلی کے برہم پوری علاقے میں تشدد کے بعد حالات سدھرنے لگے ہیں۔ یہاں دو گروپ کے لوگ بغل سے گزرنے والی ایک چھوٹی سڑک کی دونوں طرف رہتے ہیں۔ تین دن تک اس علاقے میں جو تشدد سے متاثر تھا جمعرات کے روز رشتوں کے درمیان بہتر تال میل دیکھنے کو ملا۔ یہاں حالات سدھرتے ہی دہلی سکھ گرودوارامینیجنگ کمیٹی کے والنٹیرس کی ٹیم تشدد متاثروں کیلئے کھانا اور دوائیاں تقسیم کرتی نظر آئی۔ کمیٹی کے لوگ یہاں بغیر کسی کا مذۃب جانے ہر کسی کو کھانا کھلانے اور دوائی بانٹنے کا کام کررہے ہیں۔
وہیں دواخانہ اور دیگر ضروری سامان لینے کیلئے دونوں گروپ کے لوگ بھی ایک ہی جگہ جمع نظر آئے۔ منگل کو جس جگہ پر نیوز18 نے دیکھا تھاکہ 7 دکانوں کو لوٹا گیا تھا اور پھر آگ لگائی گئی تھی اسی جگہ سے تھوڑی دور پر ایک ٹرک اور ایمبولینس کے ذریعے جمعرات کو راحت کا کام کیا گیا تھا۔ اس دوران دونوں کمیونٹی کے لوگ ابتدائی میڈیکل اور کھانا حاصل کرنے کیلئے قطار میں نظر آئے۔
35 سال کے یاسمین آصف نے بتایا کہ وہ سینے میں درد اور کھانسی سے جوجھ رہا تھا۔ تشدد کے دوران دکانوں میں لگائی گئی آگ سے نکل رہے کالے دھوئیں کے سبب انہیں زیادہ پریشانی ہورہی تھی۔ وہ بھی ایمبولینس کے پاس آکر دوائی لیتے نظر آئے۔
واضح رہے کہ دہلی میں گزشتہ دنوں میں بھڑکے تشدد میں اب تک مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر38 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 200 زیادہ زخمی ہوگئے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔