کیا آپ جانتے ہیں کہ مہاتما گاندھی نے ہائی اسکول کے بعد تعلیم حاصل نہیں کی؟ منوج سنہا کا بیان

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

منوج سنہا نے گاندھی کے سچائی کے فلسفے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ گاندھی نے قوم کے لیے بہت کچھ کیا۔ لیکن جو کچھ بھی حاصل ہوا، اس کا مرکزی نقطہ حق تھا۔ اگر آپ ان کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر نظر ڈالیں تو ان کی زندگی میں سچائی کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu, India
  • Share this:
    جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کے روز اپنی تقریر میں مہاتما گاندھی کو یاد کیا ہے لیکن یہ دعویٰ کیا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے پاس ایک بھی یونیورسٹی کی ڈگری نہیں تھی۔ منوج سنہا نے دعویٰ کیا کہ ایک غلط فہمی ہے کہ گاندھی جی کے پاس قانون کی ڈگری تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس ایک بھی یونیورسٹی کی ڈگری نہیں تھی؟ ان کی واحد تعلیمی سند ہائی اسکول ڈپلومہ ہے۔

    سنہا کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی قانون پر عمل کرنے کے اہل تھے لیکن ان کے پاس قانون کی ڈگری نہیں تھی۔ اس کے پاس کوئی اور بھی ڈگری نہیں تھی لیکن وہ بہتر طور پر پڑھتا لکھنا جانتے تھے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق اگرچہ مہاتما گاندھی نے ابتدائی طور پر گجرات کے سمالداس آرٹس کالج کو چھوڑ دیا تھا، لیکن انہوں نے یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) میں شمولیت اختیار کی اور 3 سال کے بعد اپنی قانون کی ڈگری کامیابی سے مکمل کی۔

    منوج سنہا نے گاندھی کے سچائی کے فلسفے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ گاندھی نے قوم کے لیے بہت کچھ کیا۔ لیکن جو کچھ بھی حاصل ہوا، اس کا مرکزی نقطہ حق تھا۔ اگر آپ ان کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر نظر ڈالیں تو ان کی زندگی میں سچائی کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ جو بھی چیلنجز ہوں، مہاتما گاندھی نے کبھی سچائی کو نہیں چھوڑا اور اپنی اندرونی آواز کو پہچانا۔ اس کے نتیجے میں وہ بابائے قوم بن گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    مہاتما گاندھی کی تعلیم کے بارے میں منوج سنہا کا یہ تبصرہ اروند کیجریوال کے جمعرات کو یہ کہنے کے ایک دن بعد آیا ہے کہ ’میں پریشان ہوں کہ ملک کے وزیر اعظم تعلیم یافتہ نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کوئی بھی اسے کچھ بھی کروا سکتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اکیسویں صدی میں پڑھے لکھے وزیراعظم کی ضرورت نہیں؟ کیا ایک کم تعلیم یافتہ وزیر اعظم 21ویں صدی کی تعمیر میں مدد کر سکتا ہے؟
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: