کھلے میں مویشی چھوڑا تو خیر نہیں، ایف آئی آر کے ساتھ ادا کرنا ہوگا جرمانہ

کھلے میں مویشی چھوڑا تو خیر نہیں، ایف آئی آر کے ساتھ ادا کرنا ہوگا جرمانہ

کھلے میں مویشی چھوڑا تو خیر نہیں، ایف آئی آر کے ساتھ ادا کرنا ہوگا جرمانہ

چیف سکریٹری درگاشنکر مشرا نے بھی ڈویژنل کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کے دوران اس سلسلے میں سخت ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر مویشیوں کو چھوڑنے والے مویشی مالکان پر جرمانہ کیا جائے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad, India
  • Share this:
    پریاگ راج: اب کھلے میں مویشی چھوڑنے والوں کے لیے خیر نہیں! اتر پردیش حکومت نے اس سلسلے میں مزید سخت قدم اٹھائے ہیں۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور مالی جرمانے کا بھی انتظام ہوگا۔ چیف ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر آنند نے بتایا کہ گاؤں کے پردھان، لیکھپال اور سکریٹری اس مہم میں کلیدی کڑی کے رول میں ہوں گے۔

    دیہی علاقوں میں مویشی چھوڑنے والے افراد کا پتہ لگایا جائے گا اور ایف آئی آر کے اندراج کے لیے پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی جائے گی۔ انہیں ایسا کرنے کے لیے معلومات فراہم کی جا چکی ہیں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں چھوٹے جانوروں کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور لوگوں کی زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔

    جموں و کشمیر: نیشنل کانفرنس ہر وقت انتخابات کیلئے تیار ہے : فاروق عبد اللہ

    اداکارہ جھانوی کپور نے پہن لی اتنے کٹس والی ڈریس، دیکھتے ہی فینس نے کہہ ڈالی یہ بڑی بات

    صفائی کی ہدایات
    چیف سکریٹری درگاشنکر مشرا نے بھی ڈویژنل کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کے دوران اس سلسلے میں سخت ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر مویشیوں کو چھوڑنے والے مویشی مالکان پر جرمانہ کیا جائے۔ اسی سلسلے میں ان اضلاع کو احکامات دیے گئے ہیں جہاں گوشالہ میں کمی پائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ضروری پانی، بھوسے کے انتظامات اور گودام کی صفائی پر بھی زور دیا گیا۔

    گائیوں کو گوشالہ تک پہنچائیں
    ڈاکٹر آنند نے بتایا کہ کھلے میں گھومنے والی گایوں کو ہر گاؤں میں بنائے گئے گوشالہ سینٹروں تک پہنچا دیا جائے۔ اگر گاؤں میں گوشالہ مرکز نہیں بنتا ہے تو گاؤں کے پردھان کو گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کا انتخاب کرکے اسے تعمیر کرانے کی تجویز پیش کرنی چاہیے۔ گایوں کے لیے بھوسے کا سامان 30 روپے فی سر فراہم کیا جائے گا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: