پیسوں کی کمی کی وجہ سے نہیں ہو پا رہا تھا علاج، علی گڑھ ڈی ایم نے مدد کے لیے بڑھایا ہاتھ

پیسوں کی کمی کی وجہ سے نہیں ہو پا رہا تھا علاج

پیسوں کی کمی کی وجہ سے نہیں ہو پا رہا تھا علاج

رام ویر سنگھ نے بتایا کہ گڑیا کافی عرصے سے اس پریشانی سے دوچار ہے، لیکن مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ اس کا علاج نہیں کروا پائے۔ آخر میں باپ بیٹی تھک ہار کر ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچے، جہاں ڈی ایم کی جانب سے کامیاب علاج کی ہدایات دی گئی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Aligarh, India
  • Share this:
    علی گڑھ: اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) اندر وکرم سنگھ اپنی فراخدلی اور خدمت کے کاموں کے لیے لوگوں کے بیچ چرچا میں رہتے ہیں۔ منگل کو محمود پور گاؤں کے رہنے والے رام ویر سنگھ اپنی بیٹی کے ساتھ کلکٹریٹ آفس (ڈی ایم آفس) پہنچے۔ یہاں انہوں نے ڈی ایم اندر وکرم سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ ان کی بیٹی گڑیا ہائی ذیابیطس میں مبتلا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی بیٹی کو سفید موتیا بند ہوگیا ہے۔

    مدارس میں شدت پسندی کا نصاب اور غیر قانونی مدارس کے ریویو پر ایم پی میں مچا سیاسی گھماسان

    اداکار عرفان خان آخری بار پردے پر آئیں گے نظر، سوشل میڈیا پر چھایافلم کا ٹریلر، کب ہوگی رلیز ؟

    بے بس والد نے بتایا کہ گڑیا کافی عرصے سے اس پریشانی سے دوچار ہے۔ لیکن پیسوں کی کمی کی وجہ سے وہ اس کا علاج نہیں کروا پا رہے ہیں۔ یہ سن کر ضلع مجسٹریٹ نے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے سی ایم او نیرج تیاگی کو اپنے دفتر بلایا اور لڑکی کے بہتر علاج کی ہدایت دی۔ ڈی ایم کی ہدایات کے بعد سی ایم او نے گڑیا کو بہتر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ علی گڑھ کے ڈی ایم اندر وکرم سنگھ کی نیک نیتی کی سوشل میڈیا پر خوب تعریف ہو رہی ہے۔

    صحیح ڈھنگ سے نہیں ہو پایا علاج

    سی ایم او نیرج تیاگی نے بتایا کہ بنیادی طور پر گڑیا کو ذیابیطس (شوگر) ہے۔ اس کا صحیح ڈھنگ سے علاج نہیں ہو پایا ہے۔ ذیابیطس کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے آنکھوں میں سفید موتیا بند کی شکایت پیدا ہو گئی ہے۔ ذیابیطس کے کامیاب علاج کے بعد بچی کی آنکھوں میں ابھرنے والے سفید موتیا کا آپریشن کیا جائے گا، جس سے اس کی زندگی کامیاب ہوسکے۔

    پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نہیں ہو پا رہا تھا علاج

    رام ویر سنگھ نے بتایا کہ گڑیا کافی عرصے سے اس پریشانی سے دوچار ہے، لیکن مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ اس کا علاج نہیں کروا پائے۔ آخر میں باپ بیٹی تھک ہار کر ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچے، جہاں ڈی ایم کی جانب سے کامیاب علاج کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس کے بعد گڑیا کو بہتر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: