Earthquake: جموں و کشمیر میں زلزلہ کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر 4.1 رہی شدت

جموں و کشمیر میں زلزلہ کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر 4.1 رہی شدت

جموں و کشمیر میں زلزلہ کے جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر 4.1 رہی شدت

جموں و کشمیر میں آج صبح زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق زلزلہ کے جھٹکے صبح تقریباً 5 بجکر 15 منٹ پر محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir, India
  • Share this:
    جموں و کشمیر میں آج صبح زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق زلزلہ کے جھٹکے صبح تقریباً 5 بجکر 15 منٹ پر محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے زلزلے کی تصدیق کی ہے۔

    کیسے آتا ہے زلزلہ؟
    زلزلہ کے آنے کی سب سے بڑی وجہ زمین کے اندر پلیٹوں کا ٹکرانا ہے۔ زمین کے اندر سات پلیٹیں ہیں جو مسلسل گردش کرتی رہتی ہیں۔ جب یہ پلیٹیں کسی مقام پر آپس میں ٹکرا جاتی ہیں تو وہاں ایک فالٹ لائن زون بن جاتا ہے اور سطح کے کونے مڑ جاتے ہیں۔ سطح کے کونے مڑنے کی وجہ سے وہاں دباؤ بنتا ہے اور پلیٹیں ٹوٹنے لگتی ہیں۔ ان پلیٹوں کے ٹوٹنے سے اندر کی توانائی باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرتی ہے جس کی وجہ سے زمین ہل جاتی ہے اور ہم اسے زلزلہ مانتے ہیں۔

    کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023: مشن کرناٹک پر پی ایم مودی، آج 3 ریلیوں سے کریں گے خطاب، میسور میں زبردست روڈ شو

    آپریشن کاویری: ہندوستانیوں کا14واں گروپ سوڈان سے جدہ کے لیے روانہ، 365 افراد پہنچے ہندوستان

    زلزلہ کی شدت
    ریکٹر اسکیل پر 2.0 سے کم شدت والے زلزلہ کو مائیکرو کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے اور یہ محسوس نہیں کیا جا سکتا۔ ریکٹر اسکیل پر مائیکرو کیٹیگری کے 8000 زلزلے دنیا بھر میں روزانہ ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح 2.0 سے 2.9 کی شدت والے زلزلوں کو معمولی زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ایسے 1000 زلزلے روزانہ آتے ہیں جنہیں ہم عام طور پر محسوس بھی نہیں کرتے۔ 3.0 سے 3.9 شدت کے انتہائی ہلکے زلزلے ایک سال میں 49,000 بار ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔ وہ محسوس ہوتے ہیں لیکن شاید ہی کوئی نقصان پہنچاتا ہے۔

    ہلکے زمرے کے زلزلے 4.0 سے 4.9 شدت کے ہوتے ہیں جو پوری دنیا میں ایک سال میں تقریباً 6,200 مرتبہ ریکٹر اسکیل پر ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔ یہ جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں اور ان کی وجہ سے گھریلو سامان ہلتا ​​ہوا نظر آتا ہے۔ تاہم، اس سے نہ ہونے کے برابر نقصان ہوتا ہے.
    Published by:sibghatullah
    First published: