اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اجین میں ’زمینی قبضہ جات مخالف‘ مہم کے دوران حملہ، آٹھ پولیس اہلکار زخمی، ایف آئی آر درج

     پولیس کی فائل فوٹو

    پولیس کی فائل فوٹو

    اجین کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ستیندر شکلا نے کہا کہ ایک سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کے لیے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔ اس ضمن میں نامعلوم افراد کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Ujjain, India
    • Share this:
      مدھیہ پردیش کے اجین ضلع میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران جھٹارکھیڈی گاؤں (Jhitarkhedi village) کے مقامی لوگوں کے حملے میں آٹھ پولیس اہلکار اور ایک جے سی بی ڈرائیور زخمی ہو گیا ہے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) سنجے ساہو کی قیادت میں ایک ٹیم شکایات موصول ہونے کے بعد جھٹارکھیڈی گاؤں میں تجاوزات ہٹانے گئی۔

      ایس ڈی ایم ساہو کے مطابق کچھ دیہاتیوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر (Dr BR Ambedkar) کے مجسمہ کے قریب تار کی باڑ لگا کر سرکاری زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

      ایس ڈی ایم نے کہا کہ تجاوزات کی شکایت کے بعد سرکاری ٹیم پولیس فورس کے ساتھ جمعہ کی دوپہر کو گاؤں پہنچی۔ انہوں نے انسداد تجاوزات مہم کے ساتھ آگے بڑھا تو گاؤں والوں نے جے سی بی اور پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس میں کئی زخمی ہوئے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ زخمی افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      اجین کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ستیندر شکلا نے کہا کہ ایک سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کے لیے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔ اس ضمن میں نامعلوم افراد کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔

      شکلا نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کی گئی ہے اور پولیس بدمعاشوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے پولیس اور جے سی بی ڈرائیور پر حملہ کیا۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: