اپنا ضلع منتخب کریں۔

    فاتح انٹارٹکا ظہور قاسم کا انتقال، تدفین جامعہ قبرستان میں

    نئی دہلی۔  ممتاز ہندستانی سائنس داں پدم بھوشن پروفیسر سید ظہور قاسم کا آج یہاں انتقال ہوگیا

    نئی دہلی۔ ممتاز ہندستانی سائنس داں پدم بھوشن پروفیسر سید ظہور قاسم کا آج یہاں انتقال ہوگیا

    نئی دہلی۔ ممتاز ہندستانی سائنس داں پدم بھوشن پروفیسر سید ظہور قاسم کا آج یہاں انتقال ہوگیا

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی۔  ممتاز ہندستانی سائنس داں پدم بھوشن پروفیسر سید ظہور قاسم کا آج یہاں انتقال ہوگیا ۔ انٹارٹکا کی اولین ہندستانی مہم جوئی کے لیڈر مرحوم قاسم 92 برس کے تھے۔تدفین آج ہی جامعہ قبرستان میں بعد نماز ظہر عمل میں آئی ۔ جنازے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندوں نے بڑی تعداد مین شرکت کی۔


      پروفیسر قاسم نے 82۔1981 میں منجمد براعظم انٹارٹکا کی مہم جوئی کی اور آئندہ سات مہمات کی کامیاب اور منظم رہنمائی کی۔ قومی اور بین الاقوامی جریدوں میں ان کے دو سو سے زیادہ اوریجنل تحقیقی مقالات کی اشاعت عمل میں آئی۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں 1982 میں انہیں پدم بھوشن کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔
      پروفیسر قاسم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ابنائے قدیم میں نمایاں اور منفرد حیثیت رکھتے تھے انہوں نے 1949 میں بی ایس سی مکمل کرنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہی 1951 میں زولوجی میں ایم ایس سی کیا اور اول پوزیشن کے ساتھ کامیاب ہوئے۔
      پروفیسر قاسم نے 1951 میں ہی یونیورسٹی کے زولوجی کے شعبے میں بحیثیت لیکچرر تدریسی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ اس شعبے میں اپنے عہد میں انہوں نے فیشریز کی ایک نئی لیبارٹری قائم کی تھی۔


      علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے 2009 میں پروفیسر قاسم کو لائف سائنس کے لئے سر سید احمد خان انٹر نیشنل ایوارڈ سے نوازا تھا۔ پروفیسر قاسم نے اس ایوارڈ کی رقم (تین لاکھ روپے)یونیورسٹی کو عطیہ میں دے دی تھی تاکہ یونیورسٹی کے سائنس گریجویٹ کے مستحق طالب علموں کے لئے اکیڈمک ایوارڈ اور اسکالرشپ کا سلسلہ شروع کیا جا سکے۔

      علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر لفٹننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے غمزدہ کنبے کے ساتھ دلی تعزیت کی اور کہاکہ پروفیسر قاسم کا انتقال ملک و ملت کے لئے نا قابل تلافی نقصان ہے۔ مرحوم اپنے علمی کارناموں کی وجہ سے ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔

      First published: