سری نگر۔ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد ریاست کے موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے لئے یوروپی یونین کے ارکان پارلیمنٹ کا ایک نمائندہ وفد اس وقت وادی کشمیر کے دورے پر ہے۔ اس دوران نمائندہ وفد نے کہا کہ ہم سبھی آپ کے دوست ہیں۔ ہم یہاں وادی کی حقیقی صورت حال جاننے کے لئے آئے تھے۔ اس دوران انہوں نے منگل کو کلگام میں پانچ غیر کشمیریوں کے قتل کی مذمت کی۔ بتا دیں کہ یوروپی یونین کا یہ نمائندہ وفد منگل کو ہی وادی پہنچا تھا۔
وہیں، یوروپی یونین کے رکن پارلیمنٹ نکولس فیسٹ نے کہا کہ حکومت ہند کو اپوزیشن لیڈروں کو بھی وادی کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دینی چاہئے۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر آپ یوروپی یونین کے ارکان پارلیمنٹ کو یہاں آنے کی اجازت دے سکتے ہیں تو ہندوستان کے اپوزیشن رہنماؤں کو بھی یہ اجازت دے دینی چاہئے۔

یوروپی یونین کا نمائندہ وفد کشمیر کے دورے پر
نکولس فیسٹ نے کہا کہ یہاں کچھ عدم توازن کی صورت حال ہے۔ مرکزی حکومت کو اس پر دھیان دے کر اسے متوازن کرنا چاہئے۔ اس سے پہلے بی جے پی کی طرف سے سینئر لیڈر شاہنواز حسین نے کہا تھا کہ کانگریس کے لیڈران کشمیر جانا چاہتے ہیں تو فلائٹ پکڑ کر چلے جائیں۔ وادی کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد ہم نے کسی کو روکا نہیں ہے۔ بتا دیں کہ ریاست سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار کوئی عالمی نمائندہ وفد ریاست کے دورے پر ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔