یونیک آڈیٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا (UIDAI) نے گزشتہ ہفتے تمام مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کو ایک سرکلر میں یہ بات کہی کہ اب سے سرکاری سبسڈی اور فوائد حاصل کرنے کے لیے آدھار نمبر (Aadhaar number) یا انرولمنٹ سلپ ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ کو ابھی تک آدھار کی شناخت نہیں ملی ہے۔
نیوز 18 کے پاس یونیک آڈیٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعہ 11 اگست کو جاری کردہ سرکلر کی ایک کاپی ہے جو آدھار کے قوانین کو مزید سخت کرتا ہے۔ آدھار ایکٹ کے سیکشن 7 میں کہا گیا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے فوائد، سبسڈی اور خدمات حاصل کرنے کے لیے اس کو فراہم کیا جارہا ہے۔
تازہ ترین سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 99 فیصد سے زیادہ بالغوں کو اب آدھار نمبر جاری کیا گیا ہے۔ س طرح مندرجہ بالا پس منظر میں اور ایکٹ کے سیکشن 7 کے ضابطے پر غور کرتے ہوئے اس کو لازمی کردیا گیا ہے۔ اگر کسی فرد کو کوئی آدھار نمبر تفویض نہیں کیا گیا ہے، تو وہ اندراج کے لیے درخواست دے سکتا ہے اور جب تک آدھار نمبر ایسے فرد کو تفویض نہیں کیا جاتا، تو وہ آدھار اندراج شناخت (EID) نمبر/ پرچی کے ساتھ شناخت کے متبادل اور قابل عمل ذرائع سے فوائد، سبسڈی اور خدمات حاصل کر سکتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ اگر کسی کے پاس ابھی تک آدھار نمبر نہیں ہے تو مرکزی اور ریاستی حکومت کی خدمات، فوائد اور سبسڈی حاصل کرنے کے لیے آدھار اندراج کی شناخت (EID) نمبر/سلپ کی ضرورت ہوگی۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ آدھار شناخت رکھنے والے 99 فیصد بالغوں کی اتنی وسیع کوریج کی وجہ سے بہت ساری خدمات اور فوائد براہ راست رہائشیوں کو منتقل کیے جا رہے ہیں۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ آدھار نے فلاحی خدمات حاصل کرنے میں رہائشیوں کے تجربے کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے۔ یونیک آڈیٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا کے ساتھ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 95.74 لاکھ آدھار نمبر بالغوں کو تفویض کیے گئے ہیں، جو کہ 2022 تک ہندوستان میں بالغوں کی متوقع آبادی کا تقریباً 101 فیصد ہے۔
یونیک آڈیٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا نے پہلے رہائشیوں کے لیے ورچوئل شناخت کنندہ (VID) کی سہولت کو بڑھایا تھا، جو کہ ایک قابل تبادلہ 16 ہندسوں کا بے ترتیب نمبر ہے جسے آدھار نمبر رکھنے والے کے آدھار نمبر پر میپ کیا جاتا ہے، تاکہ متعلقہ شخص کو تحفظ اور رازداری کا احساس دلایا جا سکے۔
مذکورہ ضوابط میں کہا گیا ہے کہ آدھار نمبر رکھنے والا آن لائن تصدیق یا ای-کے وائی سی کے لیے آدھار نمبر کے بدلے VID کا استعمال کرسکتا ہے اور درخواست کرنے والے اداروں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ورچوئل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے آدھار کی توثیق کی فراہمی فراہم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
لیکن 11 اگست کو جاری کردہ ایک دوسرے سرکلر میں یونیک آڈیٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا نے کہا ہے کہ سرکاری ادارے ورچوئل شناخت کنندہ کو اختیاری بنا سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔