2024 سے پہلے اپوزیشن اتحاد کی پیش گوئی پر بولے فاروق عبداللہ، کہا- میرے پاس جادوئی چراغ نہیں
نیشنل کانفرنس (این سی) کے سربراہ فاروق عبداللہ
نیشنل کانفرنس (این سی) کے سربراہ فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ ان کے پاس کوئی جادوئی چراغ نہیں ہے جو اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن کے اتحاد کی پیش گوئی کر سکیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر بی جے پی جماعتوں کو ملک میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے متحد ہونے کی ضرورت کا احساس ہونا چاہیے۔
جموں: نیشنل کانفرنس (این سی) کے سربراہ فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ ان کے پاس کوئی جادوئی چراغ نہیں ہے جو اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن کے اتحاد کی پیش گوئی کر سکیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر بی جے پی جماعتوں کو ملک میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے متحد ہونے کی ضرورت کا احساس ہونا چاہیے۔ عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے مطالبہ نہیں کرے گی، لیکن اس سال کے آخر میں ہونے والے پنچایت اور بلدیاتی انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہے۔
عبداللہ نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’(2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی پیشین گوئی کرنے کے لیے میرے پاس کوئی جادوئی چراغ نہیں ہے۔ (متحدہ محاذ بنانے کے لیے) کوششیں جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ صحیح مفاہمت پیدا ہوگی اور وہ سب ایک ساتھ آئیں گے۔‘‘ دہلی میں جھماجھم بارش سے کم ہوا درجہ حرارت، ٹھنڈ کا احساس، جانئے اگلے چھ دن کیسا رہے گا موسم
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے بھی پارلیمانی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نمائندگی کی تھی۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن اتحاد کی وکالت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ملک نے بہت سی باتیں کہی ہیں (حالیہ دنوں میں)... انہوں نے 2019 کے پلوامہ حملے کے بارے میں بات کی کہ کس طرح پانچ طیارے فراہم کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا اور 700 ٹرکوں کو سڑک کے راستے سے جانا پڑا تھا، جہاں سیکورٹی کا پہلے کی طرح مشق نہیں کی گئی تھی، اور یہ ایک المیہ ہے۔
الیکشن لڑنے کے لیے تیار، بھلے جب ہوں: فاروق عبداللہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کی بھیک نہیں مانگے گی کیونکہ "وہ (بی جے پی) جمہوریت کو کچل رہے ہیں"۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور آپ لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہے ہیں۔‘‘ عبداللہ نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس پنچایت اور ضلع وکاس پریشد کے انتخابات یا اسمبلی انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہے، جب بھی انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا، 'خدا کا شکر ہے کہ کچھ ہو رہا ہے... کم از کم پنچایت انتخابات تو ہوں گے۔ یہ جمہوریت کی بنیاد ہے اور ہم کسی بھی الیکشن کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کب اسمبلی انتخابات کرانے جا رہے ہیں، ہم تیار ہیں۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔