اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وزیرخزانہ رون جیٹلی کی اسپتال سے چھٹی، ٹوئٹ کے ذریعہ سب کا شکریہ ادا کیا

    مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( ایمس) میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے کے 21 دن بعد آج گھر آ گئے۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں اور تمام بہی خواہوں کے تئیں شکریہ ادا کیا۔

    مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( ایمس) میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے کے 21 دن بعد آج گھر آ گئے۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں اور تمام بہی خواہوں کے تئیں شکریہ ادا کیا۔

    مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( ایمس) میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے کے 21 دن بعد آج گھر آ گئے۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں اور تمام بہی خواہوں کے تئیں شکریہ ادا کیا۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی:  مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( ایمس) میں گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے کے 21 دن بعد آج گھر آ گئے۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں اور تمام بہی خواہوں کے تئیں شکریہ ادا کیا۔

       ارون جیٹلی کا آپریشن 14 مئی کو ہوا تھا۔ انہوں نے گھر لوٹنے کے بعد ٹوئٹر پر اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ "گھر واپس آکربہت خوش ہوں۔ ڈاکٹروں، نرسنگ افسروں اور پیرامیڈكس کا شکریہ ، جنہوں نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران دیکھ بھال کی۔  میں تمام بہی خواہوں، ساتھیوں اور دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے میری صحتیابی کے لئے دعا کی"۔
      ارون جیٹلی کو اتوار کے روز 13 مئی کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور پیر کو 14 مئی کو تقریباً 8  بجے آپریشن کیا گیا تھا۔ اسپتال نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے بتایا تھا کہ  جیٹلی کا آپریشن کامیاب رہا۔ 


      گردے کی بیماری میں مبتلا جیٹلی نے 6 اپریل کو ایک ٹوئٹ کے ذریعے اپنی بیماری کی تصدیق کی تھی۔ اس کے بعد سے ان کا مسلسل ڈائلیسیس کیا جا رہا تھا۔ اس سے پہلے وہ گزشتہ اپریل میں بھی گردے کے ٹرانسپلانٹ کے لئے ایمس میں داخل ہوئے تھے۔ اس وقت ڈونر سے ان کا گردہ میچ نہیں ہونے کی وجہ سے آپریشن ملتوی کرنا پڑا تھا۔ کئی سال پہلے ارون جیٹلی کے دل کا آپریشن بھی ہو چکا ہے۔ ذیابیطس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ان کا وزن بڑھ رہا تھا، اس کی تشخیص کے لئے ہی ان کی بیریئٹرك سرجری ہوئی تھی۔

      First published: