میٹاآرٹیکلزتنازعہ: امیت مالویہ نےدی وائرکے خلاف درج کیامقدمہ، پھردی وائرنےریسرچرپرکیاکیس
’اہم بات یہ ہے کہ اس دوران عوامی رائے کا خیال رکھا جاتا ہے‘۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ دی وائر نے میری ساکھ کو خراب اور داغدار کرنے اور میرے پیشہ ورانہ کیریئر کو شدید نقصان پہنچانے کے باوجود مجھ سے معافی مانگنے سے گریز کیا ہے۔ میں میڈیا پلیٹ فارمز پر قومی مسائل کے ضمن میں بی جے پی کے نقطہ نظر کی بھرپور وکالت کرتا ہوں۔
دہلی پولیس نے ہفتہ کو نیوز پورٹل دی وائر (The Wire) اور اس کے ایڈیٹرز کے خلاف بی جے پی کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ امیت مالویہ (Amit Malviya) کی شکایت پر ایک ایف آئی آر درج کی ہے جس میں میڈیا آؤٹ لیٹ پر دھوکہ دہی، جعلسازی اور اس کی ساکھ کو داغدار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مالویہ نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ اس طرح کی خبروں پر پورٹل کے خلاف فوجداری اور دیوانی کارروائی کریں گے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ بی جے پی لیڈر کو کسی بھی پوسٹ کو آگے بڑھانے اور اسے انسٹاگرام (میٹا کی ملکیت) سے ہٹانے کا استحقاق حاصل ہے۔ اب پولیس کو کارروائی کی مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ اسی دوران دی وائر نے بھی متعلقہ ریسرچر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایک اور تازہ ترین پیشرفت میں دی وائر کے ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے اسکرول ڈاٹ ان سے گفتگو کے دوران تصدیق کی کہ نیوز آرگنائزیشن نے ان کے محقق دیویش کمار (Devesh Kumar) کے خلاف پولیس شکایت درج کرائی ہے، جو میٹا پلیٹ فارمز پر مالویہ کے مبینہ اختیارات کے بارے میں آرٹیکلس پر کام کرنے والے بنیادی شخص کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مالویہ کی شکایت دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر (کرائم) کے پاس دی وائر، اس کے بانی ایڈیٹرز سدھارتھ وردراجن، سدھارتھ بھاٹیہ، ایم کے وینو، ڈپٹی ایڈیٹر اور ایگزیکٹیو نیوز پروڈیوسر جانوی سین، فاؤنڈیشن فار انڈیپنڈنٹ جرنلزم اور دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف درج کی گئ۔ دیویش کمار کا نام مالویہ کی طرف سے دائر شکایت میں نہیں تھا۔ یہ شکایت تعزیرات ہند کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی)، 468 اور 469 (جعل سازی)، 471 (دھوکہ دہی)، 500 (ہتک عزت) آر ڈبلیو 120 بی (مجرمانہ سازش) اور 34 (مجرمانہ ایکٹ) کے تحت قابل سزا مختلف جرائم کے لیے درج کی گئی تھی۔ مالویہ کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ میں موجودہ شکایت دھوکہ دہی، ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے جعلسازی، جعلی دستاویز یا الیکٹرانک ریکارڈ کو حقیقی کے طور پر استعمال کرنے اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے درمیان ملزم کے ذریعہ ہتک عزت کے لیے درج کر رہا ہوں۔
معافی مانگنے سے گریز:
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ دی وائر نے میری ساکھ کو خراب اور داغدار کرنے اور میرے پیشہ ورانہ کیریئر کو شدید نقصان پہنچانے کے باوجود مجھ سے معافی مانگنے سے گریز کیا ہے۔ میں میڈیا پلیٹ فارمز پر قومی مسائل کے ضمن میں بی جے پی کے نقطہ نظر کی بھرپور وکالت کرتا ہوں۔ یہ کردار پلیٹ فارمز پر میرے اور میرے مکالمے کرنے والوں کے درمیان اعتماد اور دوستی پر مبنی ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس دوران عوامی رائے کا خیال رکھا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تاہم دی وائر کی خبروں نے ماحول کو خراب کر دیا ہے اور برسوں سے بنائے گئے رشتوں اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ میں اپنی ذمہ داری کے کاموں کو نبھا رہا ہوں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔