اپنا ضلع منتخب کریں۔

    فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 فائنل کے دوران جیو سنیما سے 32 ملین ناظرین ہوئے لطف اندوز

    تصویر ٹوئٹر: FIFA World Cup

    تصویر ٹوئٹر: FIFA World Cup

    فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کے ساتھ ہی جیو سنیما نے ایک نئی صبح کا آغاز کیا کیونکہ ڈیجیٹل ناظرین نے پہلی بار عالمی اسپورٹس ایونٹ کے لیے ہندوستان میں ٹی وی کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • India
    • Share this:
      فیفا ورلڈ کپ کے لیے ڈیجیٹل ناظرین نے پہلی بار ٹی وی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 ہندوستانی ٹیم کی شرکت کے بغیر ڈیجیٹل پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا عالمی اسپورٹس ایونٹ بن گیا ہے۔ فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کے ساتھ ہی جیو سنیما نے ایک نئی صبح کا آغاز کیا کیونکہ ڈیجیٹل ناظرین نے پہلی بار عالمی اسپورٹس ایونٹ کے لیے ہندوستان میں ٹی وی کو پیچھے چھوڑ دیا۔

      فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آخری دن ایک یادگار دن رہا۔ 32 ملین ناظرین جیو سنیما میں شامل ہوئے جس نے 1986 کے بعد پہلی بار فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کا انتخاب کرتے ہوئے فیفا ورلڈ کپ کا انتہائی غیر معمولی فائنل پیش کیا۔ 110 ملین سے زیادہ ناظرین نے ڈیجیٹل انداز میں ورلڈ کپ کا نظارہ کیا ہے، جس سے ہندوستان فیفا ورلڈ کپ کے لیے سب سے زیادہ ڈیجیٹل ناظرین کی مارکیٹوں میں سے ایک بن گیا ہے۔

      فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 نے ہندوستان کی توجہ مبذول کرائی جس میں اسپورٹس 18 اور جیو سنیما میں 40 بلین منٹ دیکھنے کا وقت دیا گیا، جو آئی او ایس پر ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ میں مسلسل نمبر 1 رہا۔ ایپ کے تیزی سے بڑھنے کی وجہ ہندوستان میں اسمارٹ فونز اور منسلک ٹی وی پر ایکشن دیکھنے کے لیے صارفین کی بڑھتی ہوئی ترجیح ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      جیو سنیما نے ایک لائیو میچ کے دوران شائقین کو ان کی انگلیوں پر منفرد پیشکش کے ساتھ بااختیار بناتے ہوئے پہلے کبھی نہ دیکھے جانے والے ہائپ موڈ کے ساتھ ناظرین کے لائیو تجربے کو بڑھایا۔ اس میں میچ کا ملٹی کیم ویو، ٹریویا، ریئل ٹائم میں اعدادوشمار کو پیش کیا گیا۔

      ویاکیو 18 نے کہا کہ ہم نے صارفین کو فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کی عالمی معیار کی پیشکش تک آسان رسائی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس کے پیچھے یہ ٹورنامنٹ ڈیجیٹل پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا عالمی اسپورٹس ایونٹ بن گیا جہاں ہندوستانی نے شرکت نہیں کی۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: