اپنا ضلع منتخب کریں۔

    شہریوں کو فرقہ وارانہ کشیدگی کے ماحول میں رہنے پر مجبور نہ کیا جائے، سپریم کورٹ

    سپریم کورٹ کی فائل فوٹو

    سپریم کورٹ کی فائل فوٹو

    سپریم عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت 22 جنوری 1999 سے لاپتہ افراد کے قانونی ورثاء کو 2 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے گی، جو 22 جنوری 1999 سے سالانہ 9 فیصد کی شرح سے سود کے ساتھ ادا کرے گی۔ یہ حکم دیا گیا ہے کہ معاوضے سود کی ادائیگی کی پوری مشق ریاستی حکومت نو ماہ کی مدت کے اندر مکمل کرے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai | Jammu | Hyderabad | Lucknow | Karnal
    • Share this:
      سپریم کورٹ نے 93-1992 کے بمبئی فسادات کے متاثرین کے خاندانوں کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے ہدایات جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر شہریوں کو فرقہ وارانہ کشیدگی کے ماحول میں رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو اس سے دفعہ 21 کے تحت ان کے جینے کا حق متاثر ہوتا ہے۔ جسٹس ایس کے کول، اے ایس اوکا اور وکرم ناتھ کی بنچ نے کہا کہ دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ممبئی میں ہونے والے تشدد نے متاثرہ علاقوں کے باشندوں کے باوقار اور بامقصد زندگی گزارنے کے حق کو بری طرح متاثر کیا گیا۔

      عدالت نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے امن و امان کو برقرار رکھنے اور دفعہ 21 کے تحت لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکامی ہوئی ہے۔ جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ 900 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ شہریوں کے مکانات، کاروباری مقامات اور املاک تباہ ہو گئیں۔ یہ سب آئین ہند کے دفعہ 21 کے تحت ضمانت دی گئی ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت 22 جنوری 1999 سے لاپتہ افراد کے قانونی ورثاء کو 2 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے گی، جو 22 جنوری 1999 سے سالانہ 9 فیصد کی شرح سے سود کے ساتھ ادا کرے گی۔ یہ حکم دیا گیا ہے کہ معاوضے سود کی ادائیگی کی پوری مشق ریاستی حکومت نو ماہ کی مدت کے اندر مکمل کرے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: