اترپردیش: جے شری رام نہ کہنے پر16 سالہ مسلم نوجوان کو زندہ جلایا گیا، پولیس بولی- متضاد بیان دے رہا ہے متاثرنوجوان
متاثرشخص کا نام خالد ہے اوراس کے اہل خانہ نےالزام لگایا ہےکہ خالد نےجےشری رام کا نعرہ لگانےسےانکارکردیا تھا۔ اسی کی سزا اسے دے دی گئی ہے۔ حالانکہ پولیس نے متاثرکے بیان کو جانچ میں غلط پایا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jul 29, 2019 08:30 PM IST

چندولی میں ایک نابالغ مسلم کو زندہ جلانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
چندولی میں ایک نوجوان مشکوک حالت میں جل گیا۔ جلنے والا نوجوان کا تعلق ایک مخصوص (مسلم) طبقے سےہے، لہٰذا پورے پولیس محکمے میں ہنگامہ مچ گیا۔ ابتدائی دور میں کہا گیا کہ کچھ لوگوں (یادوبرادری) نےمل کراس نوجوان کوجلا کرمارنے کی کوشش کی ہے۔ آناً فاناً میں کئی تھانوں کی فورس جائےحادثہ پربھیج دی گئی۔ پولیس کےاعلیٰ افسران بھی موقع پرپہنچےاورجانچ پڑتال کی جانچ پڑتال کےدوران یہ پایا گیا کہ متاثرہ نوجوان کئی طرح کا بیان دے رہا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس نےجب پورے معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کی تومتاثرہ نوجوان کی کہانی غلط ثابت ہوئی۔
دراصل چندولی ضلع کےسید راجا کا رہنے والا 16 سالہ خالد انصاری آج گھرسے باہرنکلا تھا۔ کچھ ہی دیربعد وہ جلی ہوئی حالت میں واپس گھرلوٹا۔ نوجوان کےذریعہ بتایا گیا کہ اسے کچھ لوگوں نےکیروسین تیل ڈال کرجلانے کی کوشش کی ہے۔ فوراً پولیس کواطلاع دی گئی۔ موقع پرپہنچی پولیس نےنوجوان کوضلع اسپتال میں علاج کے لئے داخل کرایا۔ اس کے بعد نوجوان کووارانسی کےلئے ریفرکردیا گیا۔
اہل خانہ کی مانیں توروزانہ کی طرح آج صبح قضائے حاجت کےلئے نوجوان خالد گیا تھا، لیکن نصف گھنٹےسےزیادہ وقت گزرنے کے بعد تک گھرنہیں پہنچا۔ تواہل خانہ اسے دیکھنے کے لئے نکلے۔ تبھی اچانک متاثرشخص خالد انصاری بھاگتے ہوئےگھرپہنچا، جس سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔ اہل خانہ نے آناً فاناً میں پولیس کواطلاع دی۔
الگ الگ جائے حادثہ کا ذکررہا ہے نوجوان
پولیس کو موقع سے نہیں ملے ثبوت
پولیس جب موقع پرپہنچی تومزارکے باہرنوجوان کا کپڑا اورچپل بھی ملا ہے۔ موقع پرکسی طرح کی مخالفت کےثبوت بھی نہیں ملے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کےمطابق نوجوان نے جس جائے حادثہ کے بارے میں بتایا ہے، اس کے بالکل الٹی سمت میں چارکلومیٹردورایک مزارکے پاس سےاس کے کپڑے ملے ہیں۔ اب پولیس اس معاملے کی تہہ تک پہنچنےکےلئے قانون سائنس لیبارٹری کی ٹیم کوبلاکرفورنسک ثبوتوں کوحاصل کررہی ہے۔ پولیس کےمطابق پہلی نظر میں یہ معاملہ توہم پرستی یا سماجی ہم آہنگی بگاڑنےکی سازش نظرآرہی ہے۔ دونوں پہلو پر پولیس گہرائی سے جانچ کررہی ہے۔