پی ایم مودی کا قائم ہے جلواہ، جی 7 میں مقبولیت کے معاملے میں ٹاپ پر، بائیڈن تو ٹاپ 5 میں بھی نہیں، دیکھیں فہرست

پی ایم مودی کا قائم ہے جلواہ

پی ایم مودی کا قائم ہے جلواہ

G7 Summit PM Narendra Modi: وزیر اعظم نریندر مودی جی-7 (G-7) گروپ کی سالانہ چوٹی کانفرنس اور کواڈ کے سرکردہ رہنماؤں کی میٹنگ میں شرکت کے لیے جمعہ کو ہیروشیما پہنچے ہیں۔ جی-7 (G-7) میں جاپان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا اور اٹلی کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی شامل ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: جاپان کے شہر ہیروشیما میں ہو رہے جی-7 (G-7) سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کسی بھی دوسرے لیڈر سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک سروے کے مطابق صرف چار ممالک کے سرکردہ لیڈروں کی اپروول ریٹنگ 50 فیصد سے زیادہ ہے اور ان میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سرفہرست ہیں جن کی ریٹنگ 78 فیصد ہے۔ دیگر تین رہنماؤں میں آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البنیس، سوئس صدر ایلین برسیٹ اور میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور شامل ہیں۔

    درحقیقت امریکی فرم مارننگ کنسلٹ نے حال ہی میں ایک سروے کیا، جس کے تحت 22 ممالک کو شامل کیا گیا تھا۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس بار جاپان کے شہر ہیروشیما میں منعقد ہونے والے جی-7 (G-7) سربراہی اجلاس میں غیر مقبول رہنماؤں کی تعداد مقبول رہنماؤں سے زیادہ ہے۔

    ملک                 لیڈر                                           مقبولیت فیصد
    ہندوستان        وزیر اعظم نریندر مودی                               78
    سوئٹزرلینڈ       صدر ایلین برسیٹ                                     62
    میکسیکو         صدر اینڈریس مینوئل اوبراڈور                       62
    آسٹریلیا           وزیر اعظم انتھونی البنیس                         53
    اٹلی               وزیر اعظم جارجیا میلونی                           49
    امریکہ             صدر جو بائیڈن                                         42
    کینیڈا             وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو                              39
    جرمنی           چانسلر اولاف شولز                                   34
    برطانیہ           وزیر اعظم رشی سنک                               33
    جاپان             وزیر اعظم فومیو کشیدا                              31
    فرانس            صدر ایمانوئل میکرون                                 25

    کمپنی نے 22 ممالک میں کرائے گئے اپنے درجہ بندی کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے اور ایسا اس لیے کیونکہ امریکہ، جاپان، فرانس، برطانیہ وغیرہ جیسے ممالک کے سرکردہ رہنماؤں کو مختلف وجوہات کی بنا پر اپنے اپنے ممالک میں عوامی غصے کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سروے میں ان ممالک کے رہنما نہ صرف غیر مقبول ہوئے بلکہ ان کی کی درجہ بندی بھی کم ہوئی ہے۔

    بائیڈن نے پی ایم مودی کا آٹو گراف مانگا، کہا- امریکہ میں آپ کا زبردست کریز، آسٹریلیا نے بھی خوب کی تعریف

    ایل سلواڈور کے اسٹیڈیم میں بھگدڑ، حادثہ میں 9 افراد ہلاک

    لوگوں میں نظر آرہی ناراضگی
    امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دنیا کی بڑی صنعتی طاقتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو ان دنوں اپنے ملک کے عوام کے غصے کا سامنا ہے۔ ملک کے عوام اپنے صدر اور وزیر اعظم کے اقدامات سے غیر مطمئن ہیں۔ مختلف وجوہات کی بنا پر ہر ملک کے رہنما کی شبیہ عوام کے سامنے پھیکی پڑ رہی ہے۔

    تو ہوگی سرکردہ رہنماؤں کی شکست
    سروے میں یہ بات بھی نکل کر سامنے آئی ہے کہ اگر اب برطانیہ میں انتخابات ہوئے تو کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ رشی سنک کو لیبر پارٹی کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ اسی طرح کینیڈا میں ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو کنزرویٹو پارٹی کے ہاتھوں شکست ہوگی جب کہ جرمن چانسلر شولز کی پارٹی بھی جیتنے میں ناکام رہے گی۔

    وزیر اعظم نریندر مودی جی-7 (G-7) گروپ کی سالانہ چوٹی کانفرنس اور کواڈ کے سرکردہ رہنماؤں کی میٹنگ میں شرکت کے لیے جمعہ کو ہیروشیما پہنچے ہیں۔ جی-7 (G-7) میں جاپان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا اور اٹلی کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی شامل ہیں۔
    Published by:sibghatullah
    First published: