نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو جام نگر میں گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن (GSTM) کا افتتاح کیا، جو روایتی ادویات کے لیے ایک عالمی مرکز ہے۔ روایتی ادویات کی دنیا میں اسے ایک بڑا قدم سمجھا جاتا ہے اور ہندوستان اس میں ایک رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ ہمارا آیورویدک نظام طب کی دنیا کے قدیم ترین نظاموں میں سے ایک ہے اور اب یہ دوسرے ممالک کے روایتی ادویاتی نظاموں کے ساتھ عالمی صحت کی بہتری کے لیے مثبت کام کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ آئیے سمجھتے ہیں کہ جی سی ٹی ایم کیا ہے، یہ طبی خدمات میں کس طرح اہم کردار ادا کرے گا اور ہندوستان میں اس کا کیا مطلب ہے:
دنیا کی بڑی آبادی روایتی ادویات پر منحصر
روایتی ادویات یا لوک ادویات انسانی تہذیب کے ذریعہ تیار کردہ علمی نظام ہیں۔ ان کا استعمال جدید طبی نظام کے علاوہ جسمانی اور ذہنی امراض کی شناخت، روک تھام، سدباب اور علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے 194 رکن ممالک میں سے 170 میں، 80 فیصد آبادی بنیادی صحت کے علاج کے طور پر مقامی روایتی ادویات پر انحصار کرتی ہے۔ جب یہ طریقے کام نہیں کرتے تو جدید ادویات کا سہارا لیا جاتا ہے۔
جب ایک جگہ کا روایتی طبی انداز اس جگہ کے علاوہ دوسری جگہوں پر استعمال ہوتا ہے تو اسے متبادل دوا کہا جاتا ہے۔
یہ ادویاتی نظام دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں: آیوروید، یوگا، ہومیوپیتھی، انڈین ایکیوپریشر، یونانی، سدھ، قدیم ایرانی طب، روایتی چینی طب، کورین میڈیسن، ایکیوپنکچر، موٹی (جنوبی افریقی روایتی ادویات)، آئیفا (مغربی افریقی روایتی ادویات) دیگر طریقہ جات۔
روایتی ادویات میں جڑی بوٹیوں کی ادویات، ایتھنالوجی، لوک نباتیات اور طبی بشریات(میڈیکل اینتھروپولوجی) شامل ہیں۔ ہندوستان میں آیوروید، یوگا، ہومیوپیتھی پورے ملک میں رائج ہے۔ سدھ کی دوا بنیادی طور پر کیرالہ اور تمل ناڈو میں استعمال ہوتی ہے۔ سووا اور رگپا کا استعمال ہمالیائی خطے بشمول لداخ، سکم، لاہول سپتی، اروناچل پردیش میں ہو رہا ہے۔ یہ تبتی نظام طب ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔